'کراچی میں دہشت گردی کرنے والے ملک دشمن ہیں'

اپ ڈیٹ 30 جنوری 2015
وزی اعظم نواز شریف ۔ ۔ ۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
وزی اعظم نواز شریف ۔ ۔ ۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیر اعظم کا استقبال گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ نے کیا
وزیر اعظم کا استقبال گورنر اور وزیر اعلیٰ سندھ نے کیا

کراچی: وزیر اعظم نواز شریف کراچی پہنچ گئے ہیں، نواز شریف کی آمد پر گورنر سندھ عشرت العباد اور وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ نے ان کا استقبال کیا۔

وزیر اعظم نوازشریف نے گورنرہاؤس میں سندھ کے وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ اور گورنر سندھ عشرت العباد سے ملاقات کی۔

واضح رہے کہ قائم علی شاہ کا تعلق پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور عشرت العباد متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) سے تعلق رکھتے ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف نے ایم کیو ایم کے کارکن کے قتل پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی ہدایت کردی

ڈان نیوز کے مطابق جوڈیشل کمیشن ایک ہفتے میں وزیر اعظم کو رپورٹ پیش کرے گا۔

اس موقع پر وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ کسی بھی سیاسی کارکن کو انتقامی کارروائی کاحصہ نہ بنایا جائے۔

نواز شریف نے کہا کہ اگر کوئی ماورائے عدالت قتل ہوا ہے تو یہ افسوسناک ہے، سندھ حکومت تحقیقات کرائے، معاملات صوبائی سطح پر حل ہونے چاہئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں دہشت گردی کرنے والے ملک دشمن ہیں، ان کا کراچی سے صفایا کریں گے, دہشت گرد عناصر کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

ایم کیو ایم کا وفد بھی وزیر اعظم سے ملاقات کے لیے گورنر ہاؤس آیا۔

وفد میں ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے انچارج قمر منصور، فاروق ستار، حیدر عباس رضوی اور بابر غوری شامل تھے۔

ایم کیوایم کے وفد کے ساتھ ہلاک ہونے والے کارکن سہیل احمد، فراز عالم اور ریحان کے اہل خانہ بھی گورنر ہاؤس پہنچے تھے۔

ایم کیو ایم کا وفد رابطہ کمیٹی کے انچارج قمر منصور کی سربراہی میں گورنر ہاؤس پہنچا تھا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے قمرمنصور کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے وزیر اعظم سے کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کے لیے کمیشن بنانے اور آئی جی سندھ کو متاثرین کے سر پر شفقت کا ہاتھ رکھنے کا کہا ہے۔

وفد میں شامل حیدر عباس رضوی نے کہا کہ وزیر اعظم کے شکر گذار ہیں کہ وہ کراچی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے آئے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ آئندہ کوئی گرفتاری سادہ لباس اہلکاروں کے ذریعے نہ کی جائے۔

رہنماؤں کا کہنا تھاکہ وہ ٹارگٹڈ آپریشن کے مخالف نہیں لیکن کسی ایک جماعت کو نشانہ بنانا اور کارکنوں کا ماورائے عدالت قتل کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے۔

گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج

گورنر ہاوس کے باہر پولیس کے ہلاک ہونے والے اہلکار ارشد تنولی کے اہلخانہ نے احتجاج کیا۔

واضح رہے کہ 11نومبر 2014 کو ارشد تنولی کو قتل کیا گیا تھا، پولیس کے مطابق ان کی ٹارگٹ کلنگ کی۔

احتجاج کرنے والوں میں ان کو بزرگ والدہ بھی شامل تھیں۔

ارشد تنولی کی والدہ کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کی ہلاکت کے بعد ابھی تک ان کو انصاف نہیں ملا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز نوازشریف نے ایم کیو ایم کے رہنما بابر غوری کو فون کرکے آج کراچی پہنچنے کا اعلان کیا۔

اس سے پہلے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکن کی کراچی میں ہلاکت پر شہر ہڑتال کی گئی۔

سینیٹر بابر غوری نے وزیر اعظم سے رابطہ کرکے انہیں بتایا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان کو چن چن کر قتل کیا جارہا ہے۔

جس پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کسی کو ماورائے عدالت قتل کی اجازت نہیں دے گی۔

وزیراعظم کا اسٹاک ایکس چینج کا دورہ

کراچی میں اپنے قیام کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے کراچی اسٹاک ایکس چینج کا بھی دورہ کیا۔

اس موقع پروزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت دن بہ دن بہتر ہورہی ہے اور ہمارے دور میں اسٹاک ایکس چینج ریکارڈ سطح پر پہنچ چکا ہے۔

اسٹاک ایکس چینج میں خطاب کے دوران وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ سال 2013 میں کراچی اسٹاک ایکس چینج میں ہنڈریڈ انڈیکس 19,916 کی سطح پر تھا، جو اب ڈیڑھ برس کے عرصے میں 34,606 کی سطح پر پہنچ چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ توانائی کا مسئلہ اسی دور حکومت میں حل کرلیں گے، اس کے ساتھ ہی انھوں نے بجلی کی سرپلس پیداوار تک پہنچنے کی بھی امید ظاہر کی۔

وزیراعظم نواز شریف نے ایل این جی سے اگلے دو سے تین ماہ میں بجلی کی پیداوار شروع ہونے کا بھی اعلان کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ انھیں سیاست کے بجائے پاکستان عزیز ہے اور وہ تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کریں گے۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو ایک دوسرے کے حوالے سے تحفظات ہیں، لیکن دونوں جماعتوں کے مل کر معاملات چلانے پر انھیں خوشی ہوگی۔

وزیراعظم نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ ایم کیو ایم کے خدشات دور کرنا چاہتے ہیں، اب ایم کیو ایم کی جانب سے بھی پیپلز پارٹی کے خدشات دور کیے جانے چاہئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں