ملک بھر میں 20 لاکھ سے زائد سمیں بلاک

30 جنوری 2015
موبائل فون سمیں — اے ایف پی فائل فوٹو
موبائل فون سمیں — اے ایف پی فائل فوٹو

اسلام آباد : حکومت کی جانب سے جاری مہم کے دوران ملک بھر میں بیس لاکھ سے زائد غیرتصدیق شدہ موبائل فون سموں کو بلاک کردیا گیا ہے۔

رواں ماہ کے شروع میں حکومت نے پاکستانی ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو گزشتہ سال اگست سے قبل بائیومیٹرک تصدیقی سسٹم کے بغیر جاری کی گئی 103 ملین سموں کی تصدیق 91 روز میں کرنے کی ہدایت کی تھی۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکشن کا اجلاس بدھ کو ہوا کس میں یہ بتایا گیا ہے کہ وزارت داخلہ نے اس حوالے سے بارہ جنوری کو ایک جوائنٹ ورکنگ گروپ تشکیل دیا ہے جس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور داخلہ کی وزارتوں، نادرا، ایف آئی اے، انٹیلی جنس بیورو، موبائل فون آپریٹرز اور پی ٹی اے کے نمائندگان کو شامل کیا گیا ہے۔

قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ بارہ جنوری سے شروع کی جانے والی مہم کے دوران اب تک پی ٹی اے نے 87 لاکھ سے زائد سموں کی دوبارہ تصدیق کی ہے اور موبائل فون کنکشنز کی بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے تصدیق کی مدت تیرہ اپریل کو ختم ہوگی۔

پی ٹی اے کے چیئرمین ڈاکٹر اسمعیل شاہ نے قائمہ کمیٹی کو بتایا " تین ماہ کا عرصہ اتنے بڑے ٹاسک کے لیے بہت کم ہے مگر ہمیں وزارت داخلہ نے یہی ہدایات دی ہیں"۔

انہوں نے کہا کہ پشاور میں آرمی پبلک اسکول کے سانحے کے بعد یہ ضروری بھی ہوگیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جن سموں کی تصدیق 91 روز میں نہ ہوسکی تو انہیں بلاک کیا جاسکتا ہے تاہم توقع ہے کہ صارفین معینہ مدت کے اندر ذاتی طور پر کسٹمر سروس سینٹرز جاکر اپنے کنکشنز کی بائیومیٹرک تصدیق کروا لیں گے۔

قائمہ کمیٹی کے اراکین نے اس تجویز سے اتفاق نہیں کیا کہ سموں کی دوبارہ تصدیق کے لیے صارفین سے فیس لی جائے اور ان کا کہنا تھا کہ ان اخراجات کا بوجھ موبائل فون کمپنیوں کو اٹھانا چاہئے۔

تبصرے (0) بند ہیں