صوبے کی بدامنی میں ہندوستان ملوث ہے،آئی جی بلوچستان

31 جنوری 2015
ائی جی بلوچستان محمد عملیش—ڈان نیوز اسکرین گریب۔
ائی جی بلوچستان محمد عملیش—ڈان نیوز اسکرین گریب۔

آئی جی بلوچستان محمد عملیش نے کہا ہے کہ صوبے کی بد امنی میں ہندوستان ملوث ہے جبکہ دیگر ایجنسیوں کی مداخلت میں افغان حکومت کی تبدیلی کے بعد سے بہتری آئی ہے۔

ڈان نیوز کے پروگرام ' دوسرا رخ' میں گفتگو کرتے ہوئے آئی جی بلوچستان محمد عملیش کا کہنا تھا کہ صوبے میں قومی ایکشن پلان کے تحت دہشت گردوں کے خلالف بھرپور کارروائیاں کی جارہی ہیں۔

آئی جی بلوچستان نے بتایا کہ پولیس نے صوبے میں انٹیلی جنس معلومات پر 200 سے زائد آپریشن کئے ہیں جن میں 3 ہزار کے قریب افراد کو حراست میں لیا گیا۔

جبکہ دوران آپریشن بڑی تعداد میں اسلحہ اوراشتعال انگیز تحریری مواد برآمد کیا گیا۔

آئی جی بلوچستان نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ ایک سال میں صوبے میں دہشت گردی کے واقعات میں 80 فیصد کمی آئی ہے۔

'سال 2013ء میں دہشت گردی کے 205 واقعات میں 350 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جبکہ 2014ء میں دہشت گردی کی 154 کارروائیوں میں48 افراد جان سے گئے'۔

بلوچستان میں موجود دینی مدارس کو مبینہ طور پر ملنے والی بیرونی امداد کے سوال پر صوبائی پولیس سربراہ نے کہا کہ وہ اس حوالے سے اقدامات کررہے ہیں اور ڈیٹا اکھٹا کیا جارہا ہے جبکہ کالعدم تنظیموں کو ملنے والے فنڈ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے وفاقی حکومت اور ایف آئی اے ذیادہ سرگرم ہیں۔

آئی جی بلوچستان نے بتایا کہ گزشتہ عرصے میں بینک ڈکیتی اور اغواء برائے تاوان کی وارداتوں میں ملوث ہونے سے اندازہ ہوتا ہے کہ دہشت گرد گروپوں کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ سال پشاور میں اسکول پر حملے کے بعد ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے قومی ایکشن پلان بنایا گیا تھا۔

وزیراعظم نواز شریف نے اس وقت کہا تھا کہ ملک سے تمام دہشت گردوں اور ان کے معاونین کے مکمل خاتمے تک کارروائیوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

گزشتہ روز وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق ملک بھر میں 24 دسمبر سے لے کر اب تک ہونے والی 13 ہزار سے زائد کارروائیوں میں 10000 ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

imran Feb 01, 2015 04:58pm
May Allah help us and give wisdom to our mean enemy