لاہور:پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ حریف سیاست دان ان سے مقابلے کیلئے اسٹیبلشمنٹ کی حمایت یا پھر 'غیر قانونی' طریقوں سے کمائے جانے والے پیسوں پر انحصار کرتے ہیں۔

'میرا مقابلہ ان سیاست دانوں سے ہے جو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت پر کھیلتے ہیں یا پھر اقتدار میں آنے کیلئے پیسوں کی طاقت استعمال کرتے ہیں'۔

'تاہم، انہیں یہ معلوم نہیں کہ ان کا مقابلہ میرے جیسے ایک کھلاڑی سے ہے، جو کبھی بھی کسی مرحلہ پر تھکتا نہیں اور شکست نہیں مانتا'۔

انہوں نے ہفتہ کو پی ٹی آئی کے کھیل اور ثقافتی ونگ کی منعقدہ تقریب سے وڈیو لنک کے ذریعے گفتگو میں کہا کہ بد عنوان سیاست دانوں کو سمجھ لینا چاہیئے کہ کبھی نہ ہار ماننے والا ایک 'چیمپئن' ہمیشہ اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک کھلاڑی اپنی تربیت اور مہارت کی وجہ سے آخری سانس تک چیلنجوں کا سامنا کرنے کا حوصلہ رکھتا ہے، جبکہ سیاست دان کے اندر یہ صلاحیت نہیں۔

'ایسے میں پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جو ملک میں تباہی کا سبب بنے والی تمام خرابیوں کو ختم کرتے ہوئے ایک کرپشن فری سسٹم متعارف کرائے گی'۔

انڈیا میں رائج جمہوری نظام کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اس سسٹم کی یکسر مختلف تصویر پیش کی ہے۔

'کامیابی کی اہم ترین کنجی خود کو بدلنا ہے اور انڈیا اس کا ایک واضح ثبوت ہے، لہذا اگر ہم چاہتے ہیں کہ ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو تو پہلے ہمیں خود کو تبدیل کرنا پڑے گا'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Feb 01, 2015 04:40pm
یار تم کو پختونحوا میں تبدیلی کا موقعہ ملا ھے کرلو وہاں تبدہلی کس نے منع کیا ھے وہاں کی حکومت اپ سے چل نہیں پارہی ھے اور بات کرتے ھو پاکستان کی حان صاحب سیاست اور کھیل میں بہت فرق ھوتا ھے جو اپ کی سمجھ میں نہیں ارہا
Abdul Rauf Khan Feb 01, 2015 10:38pm
اصل میں خرابی یہیں پر پیدا ہوتی ہے کہ جب عمران خان صاحب پورے پاکستان کے عوام کو کرکٹ کے گیارہ کھلاڑی سمجھتے ہیں۔ خان صاحب آپ وہ ہیں جو دریا کے کنارے کھڑے دریا عبور کرنے والوں کو سخت سُست اور کاہل کہ رہے ہیں، لیکن جب آپ اس میں اُترتے ہیں تو پتہ چلتا ہے کہ مُخالف موجیں کیسے آپکا رُخ بدلنے کی کوشش میں ہیں اور آپکو کتنی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آپکے پاس ایک صوبہ ہے جائیے پہلے اُسے بدل دیجئے یہ عوام خود آپکو دعوت دیں گے کہ آئیے پورا پاکستان آپکا منتظر ہے اسے یکسر تبدیل کردیجئے۔ صبح آپ کچھ کہتے ہیں اور شام کو کچھ۔ ابھی آپ سیاسی نابالغ ہیں۔ اللہ کا واسطہ اس قوم پر تجربے کرنا بند کریں۔ آپ تو وہ شخصیت ہیں جنکو اپنے ماضی کے سارے فیصلے غلط لگتے ہیں اب جو فیصلے آپ مستقبل میں کرنے جا رہے ہیں اُنکی کیا گارنٹی ہے کہ وہ ٹھیک ہوں گے؟