شربت بی بی کو شناختی کارڈ کا اجراء، 4 اہلکار معطل

اپ ڈیٹ 25 فروری 2015
عالمی شہرت یافتہ افغان خاتون شربت گل عرف شربت بی بی—۔فوٹو/ سراج الدین
عالمی شہرت یافتہ افغان خاتون شربت گل عرف شربت بی بی—۔فوٹو/ سراج الدین

پشاور: عالمی شہرت یافتہ افغان خاتون شربت گل اور ان کے دو بیٹوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے پر نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے چار اہلکاروں کے معطل کردیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز نادرا کی جانب سےعالمی شہرت یافتہ افغان خاتون شربت گل عرف شربت بی بی سمیت تین افغان مہاجرین کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری کرنے کا انکشاف ہوا تھا۔

ولی خان (دائیں) اور رؤف خان (بائیں)—۔فوٹو/ سراج الدین
ولی خان (دائیں) اور رؤف خان (بائیں)—۔فوٹو/ سراج الدین

نادرا کے حیات آباد آفس کے ذرائع کے مطابق اعلیٰ افسران نے قواعد و قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے افغان شہری رحمت گل کی 46 سالہ بیوی شربت بی بی اور ان کے دو بیٹوں رؤف خان اور ولی خان کے لیے گزشتہ سال ایک ہی دن شناختی کارڈ جاری کیا۔

نادرا کے ڈیٹا کے مطابق شربت بی بی پشاور کے نوٹھیا قدیم بازار کی مستقل رہائشی ہیں، جبکہ ان کے دو بیٹے ہیں، جبکہ اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ شربت بی بی کی تین بیٹیاں ہیں۔

مزید پڑھیں:مشہور افغان خاتون کو پاکستانی شناختی کارڈ جاری ہونے کا انکشاف

ذرائع کا کہنا تھا کہ نادرا ریکارڈ میں موجود دونوں نوجوان شاید شربت بی بی کے بیٹے نہیں ہیں، کیونکہ افغان مہاجرین میں یہ رواج عام ہے کہ وہ دستاویزات حاصل کرنے کے لیے غیر لوگوں کو بھی اپنی اولاد ظاہر کرتے ہیں۔

اس خبر کے منظر عام پر آنے پر نادرا میں ہلچل مچ گئی اور ابتدائی انکوائری میں واضح ہوگیا کہ اہلکاروں کی ملی بھگت سے یہ کام کیا گیا، جس کے بعد آج نادرا کے چار اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔

نمائندہ ڈان نیوز نے نادرا ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ معطل کیے جانے والے اہلکاروں میں تین مرد اور ایک خاتون اہلکار شامل ہیں۔

جبکہ اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اور شربت بی بی اور کے دونوں بیٹوں رؤف خان اور ولی خان کے شناختی کارڈز بھی منسوخ کردیئے گئے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ تصدیق کنندگان کے شناختی کارڈ بھی بلاک کرکے انھیں شامل تفتیش کرلیا گیا ہے۔

نادرا ذرائع کے مطابق معطل کیے گئے اہلکاروں نے شربت بی بی کو شناختی کارڈ جاری کرنے میں اہم کردار ادا کیا تاہم نادرا کے اعلیٰ حکام نے اس حوالے سے آن ریکارڈ بیان جاری کرنے سے انکار کردیا۔

واضح رہے کہ شربت بی بی 1984 میں افغان جنگ کے دوران اپنے اہل خانہ کے ہمراہ پاکستان منتقل ہوئیں تھیں اور ناصر باغ مہاجر کیمپ میں رہائش اختیار کی۔

اپنی سبز آنکھوں کی وجہ سے شربت بی بی پہلی مرتبہ اس وقت مشہور ہوئیں جب 2002 میں نیشنل جیو گرافک چینل نے ان پر دستاویزی فلم بنائی جس کے بعد وہ افغان جنگ کی 'مونالیزا' کے نام سے مشہور ہو ئیں۔

دوسری جانب نادرا صوابی سے تعلق رکھنے والی نورینہ کو بھی بغیر تصویر کے قومی شناختی کارڈ جاری کرچکا ہے اور تصویر کی جگہ انگوٹھے کا نشان لگایا گیا ہے، جبکہ 2004 کے بعد سے بغیر تصویر کے شناختی کارڈ جاری کرنے پر پابندی ہے ۔

واضح رہے کہ افغان مہاجرین پاکستان میں پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) حاصل کرسکتے ہیں تاہم انھیں شناختی کارڈ جاری کرنا غیر قانونی ہے۔

گزشہ ماہ افغان مہاجرین کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے الزام میں احتساب عدالت نے نادرا کے دو اسسٹنٹ ڈائریکٹروں کو سات سال قید کی سزا سنائی تھی۔

تبصرے (2) بند ہیں

محمد یوسف Feb 25, 2015 12:31pm
ان پر غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے، اور ان تمام پر بھی جو پیسے لیکر غیر ملکیوں کو پاکستانی دستاویزات جیسے کہ شناختی کارڈ، پاسپورٹ، ڈومیسایل یا پیدائشی سرٹیفیکیٹ جاری کرتے ہیں۔
Sayed Feb 25, 2015 01:59pm
@محمد یوسف Adab araz hai, Ghaddari ka muqadima Generalon par chalana chaheye, jin ki ghalat policion ki waja se aaj ye loog es haal main hai.. pura mulk bomb damakon se ghair mehfoz hai