کرکٹ کی تباہی کا نیا منصوبہ تیار

اپ ڈیٹ 26 فروری 2015
لارڈز کرکٹ گراؤنڈ۔ فائل فوٹو اے ایف پی
لارڈز کرکٹ گراؤنڈ۔ فائل فوٹو اے ایف پی

بگ تھری کے قیام کے بعد کرکٹ کی تباہی کا نیا منصوبہ تیار کر لیا گیا اور انگلینڈ نے کرکٹ کو پیسہ بنانے کی فیکٹری طور پر استعمال کرنے کی غرض سے کھیل کے موجودہ ضابطوں میں تبدیلی کی پیشکش کی ہے۔

انگلینڈ نے کرکٹ میں اپنی پریمیئر لیگ متعارف کرانے کے لیے ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ کے فارمیٹ میں تبدیلی کی تجویز پیش کی ہے اور اس کے لیے جائلز کلارک آئی سی سی میں اپنا اثرورسوخ استعمال کریں گے۔

انگلش کرکٹ بورڈ اور کاؤنٹیز نے ٹیسٹ پمیچ کو پانچ کے بجائے چار دن اور آئندہ ایک روزہ کرکٹ ورلڈ کپ میں 50 کے بجائے 40 اوورز پر محیط کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

یہ تجاویز ابتدایہ طور پر صرف انگلینڈ تک محدود رکھی جائیں گی کیونکہ آئی سی سی میں انہیں طویل بحث و مباحثے کے ساتھ ساتھ رکن بورڈ کی مخالفت کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔

لیکن ان نئی تجاویز خصوصاً ٹیسٹ کرکٹ کو چار روز تک محدود کرنے کے مشورے سے کھیل کا روایتی حسن تباہ ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ 1979 سے دنیا بھر میں پانچ روزہ ٹیسٹ میچز کھیلنے کا سلسلہ جاری ہے اور دوران صرف دو مواقعوں پر قوانین میں تبدیلی دیکھی گئی۔

1979 میں کانپور کے مقام پر ہندوستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان میچ پانچ دن پر محیط تھا، اس کے علاوہ 1973 میں آکلینڈ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان چار روزہ ٹیسٹ میچ کھیلا گیا۔

انگلینڈ کی جانب سے کھیل کے ضابطوں میں تبدیلی کی اس تجویز کی وجہ اپنی پریمیئر لیگ کے لیے سالانہ شیڈول میں جگہ بنانا ہے جس میں 10 سے 12 ٹیموں کی شرکت متوقع ہے۔

یہ لیگ آسٹریلین بگ بیش اور انڈین پریمیئر لیگ کی کامیابی کے بعد اسی نہج پر انگلش پریمیئر لیگ شروع کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ انگلینڈ میں گزشتہ کئی سالوں سے کاؤنٹی میں پرو 40 ایک روزہ میچز کھیلے جا رہے ہیں جس میں فی اننگ 40 اوورز پر مشتمل ہوتی ہے تاہم اب انگلینڈ 2019 میں اپنی سرزمین پر ہونے والے ورلڈ کپ میچز بھی 40 اوورز فی اننگ تک محدود رکھنے کا خواہشمند ہے۔

انگلینڈ میں موسم گرما کے دوران سات ٹیسٹ میچز کھیلے جاتے ہیں، اب وہ ان میچز کے دنوں کے ساتھ ساتھ ان کی تعداد بھی کم کرتے ہوئے پانچ تک لے جانے کا خواہاں ہے۔

دلچسپ امر یہ کہ انگلینڈ نے اس تمام منصوبے عمل درآمد کرانے کے لیے حکمت عملی بھی ترتیب دے دی ہے جس کا مرکزی کردار جائلز کلارک ہوں گے۔

جائلز کلارک انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ موجودہ چیئرمین ہیں اور اس تمام تر منصوبے میں ان کا اثرورسوخ استعمال کیا جائے گا۔

اس مقصد کے لیے جائلز کو چیئرمین کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد خصوصی آئینی ترمیم کے ذریعے بورڈ کا صدر بنایا جا رہا ہے اور وہی آئی سی سی میں انگلینڈ کی نمائندگی کرتے رہیں گے۔

اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ اس طرح وہ سری نواسن کے بعد آئی سی سی کے چیئرمین بننے کے اہل ہو سکیں گے جس کے بعد یہ منصوبے پر عمل درآمد ان کے بائیں ہاتھ کا کھیل ہو گا۔

واضح رہے کہ اس وقت بھی بگ تھری نامی منصوبے کے ذریعے انگلینڈ، آسٹریلیا اور ہندوستان کرکٹ کے تمام امور پر قابض ہو چکے ہیں اور درحقیقت ان کی منظوری کے بغیر کوئی برا کام ممکن نہیں۔

اس وقت بھی کرکٹ میں آسٹریلیا اور ہندوستان کی لیگ چھائی ہوئی ہیں اور اب انگلینڈ کی جانب سے لیگ متعارف کرانے کے بعد یہ تینوں ملک کرکٹ کے تمام تر امور کے سیاہ و سفید کے مالک بن جائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Amir Feb 27, 2015 10:47am
کرکٹ صرف ٹی تونٹی کی شکل میں ہونی چاہئیے، ٹائم کا صریح زیاع ہے یہ گیم۔ پاکستان کو دوسرے گیمز کی طرف متوجہ ہونے کی ضرورت ہے، جن سے نوجوان جسمانی فٹنس لے سکیں۔