روس: صدر پیوتن کے مخالف سیاسی رہنما کا قتل

28 فروری 2015
بوریس نیمتزوف۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو: اے پی
بوریس نیمتزوف۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو: اے پی
بوریس نیمتزوف کی لاش قتل کے مقام پر ہی پڑی ہوئی ہے۔۔۔ فوٹو: رائٹرز
بوریس نیمتزوف کی لاش قتل کے مقام پر ہی پڑی ہوئی ہے۔۔۔ فوٹو: رائٹرز

ماسکو: روس کے دارالحکومت ماسکو میں حزبِ اختلاف کے رہنما اور ملک کے سابق نائب وزیراعظم بوریس نیمتزوف کو گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق بوریس نیمتزوف کو پشت پر چار گولیاں ماری گئیں، حملے کےوقت وہ یوکرائن کی ایک خاتون کے ہمراہ پیدل چل رہے تھے

پولیس کا کہنا ہے کہ کار میں سوار مسلح افراد نے ان پر فائرنگ کی۔

حکام نے بتایا ہے کہ اس خاتون کو تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔

55سالہ بوریس نیمتزوف 90 کی دہائی میں صدر بوریس یلسن کے دور میں روس کے نائب وزیر اعظم بھی رہ چکے ہیں ۔

روسی صدر ولاد میر پیوتن نے بوریس نیمتزوف کے قتل کی شدید مذمت کی

ولاد میر پیوتن نے اسے پیشہ ورانہ قتل قرار دیتے ہوئے تحقیقات کا حکم بھی دیا ہے۔

امریکی صدر باراک اوباما نے روسی اپوزیشن رہنما کے قتل کی مذمت کی ہے اور روسی حکومت پر قتل کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کرانے پر زور دیا ہے۔

بوریس نیمتزوف کا شمار پیوتن کے سخت مخالفین میں کیا جاتا تھا اور اتوار کے روز وہ ماسکو میں حکومت کے خلاف ایک ریلی کی قیادت بھی کرنے والے تھے۔ حزب اختلاف کے ایک اور رہنما کیسنیا سبچوک نے اس دعویٰ کیا ہے کہ نیمتزوف یوکرائن مین روسی افواج کی موجودگی کے حوالے سے ایک رپورت ترتیب دے رہے تھے۔

واضح رہے کہ یوکرائن میں گزشتہ سال خانہ جنگی شروع ہوئی تھی مغربی ممالک کی جانب سے مسلسل الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ اس خانہ جنگی میں باغیوں کو روس کی حمایت حاصل ہے مگر ماسکو کی جانب سے اس کی مسلسل تردید کی جاتی رہی ہے

تبصرے (0) بند ہیں