ایل او سی: انڈیا کی'اچانک بلااشتعال' فائرنگ ، بچی زخمی

اپ ڈیٹ 28 فروری 2015
ہندوستان کی بارڈر سیکیورٹی فورس کا اہلکار لائن آف کنٹرول کے قریب کھڑا ہے—۔فائل فوٹو/ رائٹرز
ہندوستان کی بارڈر سیکیورٹی فورس کا اہلکار لائن آف کنٹرول کے قریب کھڑا ہے—۔فائل فوٹو/ رائٹرز

مظفرآباد: لائن آف کنٹرول کے قریب آزاد جموں وکشمیر میں ہندوستانی سیکیورٹی فورسز کی 'اچانک بلااشتعال' فائرنگ کے نتیجے میں 13 سالہ بچی زخمی ہوگئی۔

ایس ایس پی کوٹلی محمد امین کے مطابق جمعے کو کوٹلی ڈسٹرکٹ کے نکٹیال سیکٹر میں واقع گاؤں کینٹھی گالا کی رہائشی 13 سالہ رابعہ نورین مویشی چرا رہی تھی کہ شام 5 بجے کے قریب لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب سے ہندوستانی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہوگئی۔

محمد امین کے مطابق فائرنگ بہت اچانک اور بلااشتعال تھی،جس کے نتیجے میں بچی کو گردن پر زخم آئے جسے تشویشناک حالت میں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کوٹلی منتقل کردیا گیا۔

حکام کا کہنا ہے کہ پاکستانی اور ہندوستانی افواج کے مابین فائرنگ کا تبادلہ نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ رواں ماہ 15 فروری کو لائن آف کنٹرول کے قریب پونچھ ڈسٹرکٹ میں لکڑیاں جمع کرتے ہوئے ایک 62 سالہ پاکستانی شخص ہندوستانی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ہلاک ہوگیا تھا، جس پر پاکستانی حکومت نے انڈین حکومت سے شدید احتجاج کیا تھا۔

نمائندہ ڈان کے مطابق ہندوستانی بارڈر سیکیورٹی فورسز نے سرحد کے قریب ورکنگ باؤنڈری پر گاؤں ہرپل، عمیر والا اور بجرہ گڑھی سیکٹرز میں جمعے کی رات مارٹر فائر کیے۔

سیالکوٹ میں چناب رینجرز کے ایک سینیئر افسر کے مطابق ہندوستانی بارڈر سیکیورٹی فورس نے رات ساڑھے آٹھ بجے شیلنگ کا آغاز کیا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔

چناب رینجرز نے بھی منہ توڑ جواب دیا تاہم کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

تبصرے (0) بند ہیں