خیبر پختونخوا کے 145 مدارس 'انتہائی حساس' قرار

02 مارچ 2015
خیبر پختونخوا کی حکومت کے مطابق صوبے میں انتہائی حساس قرار دیئے جانے والے 57 فیصد مدارس ضلع ٹانک میں موجود ہیں — اے پی فائل فوٹو
خیبر پختونخوا کی حکومت کے مطابق صوبے میں انتہائی حساس قرار دیئے جانے والے 57 فیصد مدارس ضلع ٹانک میں موجود ہیں — اے پی فائل فوٹو

پشاور: خیبرپختونخوا کی حکومت نے اپنی ایک رپورٹ میں صوبے میں موجود 145 مدارس کو انتہائی حساس قرار دیا ہے۔

ڈان نیوز کو حاصل ہونے والی ایک دستاویز کے مطابق دہشت گردی سے متاثرہ صوبے میں تین ہزار دس مدارس موجود ہیں جن میں سے 26 فیصد غیر رجسٹرڈ ہیں۔

دستاویز کے مطابق کے پی میں انتہائی حساس قرار دیئے جانے والے 57 فیصد مدارس ضلع ٹانک میں موجود ہیں جن کی تعداد 123 ہے۔

صوبے بھر کے مدارس کو انتہائی حساس (یعنی کیٹیگری بی) میں یا حساس (کیٹیگری سی) کی فہرست میں شمار کیا گیا ہے تاہم کسی بھی مدرسے کو انتہائی خطرناک (کیٹیگری اے) میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔

اسی طرح صوبے کا کوئی بھی مدرسہ غیر شدت پسند مدارس کی کیٹیگری ڈی میں بھی شامل نہیں کیا گیا ہے۔

بنوں میں دیگر اضلاع کے مقابلے میں سب سے زیادہ 241 مدارس موجود ہیں جب کہ اس حوالے سے پشاور میں 232 مدارس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

صوبے میں 4608 غیر ملکی طلبہ بھی موجود ہیں جس میں سے سب سے زیادہ پشاور میں ہیں جن کی تعداد 2454 ہے۔

ملک میں دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے بنائی گئی نئی پالیسی پر عمل درآمد کرواتے ہوئے حکومت نے رواں سال کے دوران صوبے کے تمام مدارس کو قومی تعلیمی نظام کے ماتحت چلانے کا منصوبہ بناچکی ہیں۔

ملک میں جاری کی جانے والی پہلی قومی داخلی سیکیورٹی پالیسی کے مطابق ملک میں موجود 22 ہزار مدارس شدت پسندی پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں۔

گزشتہ سال دسمبر میں پشاور کے آرمی پلبک اسکول میں دہشت گردوں کی جانب سے بچوں سمیت 140 سے زائد افراد کو ہلاک کرنے کے واقعے کے بعد حکومت پر شدت پسند عناصر کے خلاف کارروائی کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں