کوارٹر فائنل کی جنگ مشکل، مصباح

اپ ڈیٹ 03 مارچ 2015
پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق —۔فوٹو/ اے ایف پی
پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق —۔فوٹو/ اے ایف پی

نیپئر: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق آسٹریلیا سے نیوزی لینڈ کے لیے تھکا دینے والی طویل پرواز کے بعد بھی ان کی ٹیم کے حوصلے بلند ہیں اور وہ بدھ کو متحدہ عرب امارات کے ساتھ مقابلے کے لیے تیار ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک پریس کانفرنس کے دوران کپتان مصباح الحق کا تھا کہ آنے والے اگلے 6 دن طویل سفر اور 3 میچز کی وجہ سے کافی مشکل نظر آرہے ہیں۔

اگرشیڈول پر نظر ڈالی جائے تو گزشتہ ہفتہ پاکستان نے زمبابوے کے خلاف میچ کھیلنے کے لیے کرائس چرچ سے برسبین تک سفر طے کیا تھا اور اب ٹیم متحدہ عرب امارات کے خلاف میچ کھیلنے کے لیے واپس نیوزی لینڈ پہنچی ہے۔ زمبابوے سے میچ کے بعد جنوبی افریقہ کے خلاف میچ کھیلنے کے لیے دوبارہ آکلینڈ کا رخ کرنا پڑے گا، جب کہ پاکستان گروپ کا آخری میچ 15 مارچ کو آئرلینڈ کے خلاف ایڈیلیڈ میں کھیلے گا۔

مصباح نے پچ اورموسم پر اپنا موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ بدلتے ہوئے موسم اور مختلف پچز کی وجہ سے کسی بھی ٹیم کے لیے کھیلنا مشکل ہوتا ہے جس کی وجہ سے تسلسل برقرار نہیں رہتا تاہم جیتنے کےلیے انہیں اچھا کھیلنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اب پاکستان کے لیے تمام میچز جیتنا بہت ضروری ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ ہر میچ کے لیے انہیں طویل سفر طے کرنا ہوگا جو کافی مشکل ثابت ہو گا۔

مصباح نے کہا کہ پاکستان کی زمبابوے کے خلاف فتح سے کھلا ڑیوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ اب تک گروپ بی میں دفاعی چیمپین ٹیم ہندوستان اور جنوبی افریقہ پہلے اور دوسرے نمبر پر موجود ہیں جب کہ آئرلینڈ 2 میچوں میں 4 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر اور ویسٹ انڈیز 4 میچوں میں 4 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے پر موجود ہے۔

کپتان مصباح الحق نے پاکستان کے منفی رن ریٹ کے حوالے سے کہا کہ رن ریٹ میچ کے آغاز پر انحصار کرتا ہے۔ 'ہم زمبابوے کے خلاف اچھا آغاز کرنے میں ناکام رہے جس کی وجہ سے کافی جدوجہد کے بعد میچ میں فتح ملی۔ اگر متحدہ عرب امارات کے خلاف اچھا آغاز کیا گیا تو رن ریٹ کو بڑھانے میں مدد ملے گی'۔

واضح رہے کہ ورلڈکپ میں اوپنر ناصر جمشید کی ناقص کارکردگی کے باوجود انہیں اگلے میچ کے لیے ٹیم کا حصہ بنانے کا امکان ہے ۔

مصباح نے ناصر جمشید کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ناصر نے اب تک نو یا دس نہیں صرف 2 اننگز کھیلی ہیں اور اس طرح کا مشکل وقت ہر کھلاڑی پر آتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں