'بن بیاہی ماؤں کے بچوں کو پاسپورٹ جاری کریں'

اپ ڈیٹ 03 مارچ 2015
بمبئی ہائی کورٹ۔ —. فائل فوٹو اوپن سورس میڈیا
بمبئی ہائی کورٹ۔ —. فائل فوٹو اوپن سورس میڈیا

ممبئی: بمبئی ہائی کورٹ نے ہندوستان کی مرکزی حکومت سے کہا ہےکہ وہ غیر شادی شدہ خواتین کی اولاد کو پاسپورٹ کے اجراء میں حائل تکنیکی دشواریوں کو دور کرے۔ تاکہ حقیقی ضرورت مند کو کسی مسئلے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

عدالت نے مرکزی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ اس حوالے سے مرکز پاسپورٹ کے قوانین میں ترمیم کے بارے میں غور کرے۔

جسٹس وی ایم کناڈے اور اے آر جوشی کی عدالتی بینچ نے کہا کہ پاسپورٹ حکام کے لیے ہدایات تیار کیا جائے کہ غیر شادی شدہ خواتین کے بچوں کو پاسپورٹ جاری کرنے میں اس کا طریقہ کار کیا ہونا چاہیے۔

اس مقدمے میں مدعی کے وکیل راجو مورے نے کہا، ’’کیوں کسی درخواست گزار کے لیے والد کے نام کا درج کرنے کی شرط عائد کی گئی ہے؟ کیا ایک غیر شادی شدہ یا جنسی زیادتی کے نتیجے میں ماں بننے والی خواتین کی اولاد کے سلسلے میں پاسپورٹ اتھارٹی کو اختیار ہے کہ وہ حقیقی والد کا نام درج کرنے کی شرط عائد کرے۔‘‘

انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ آیا یہ کسی بین الاقوامی معاہدے کے تحت لازم ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں