سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری سے کرانے کا اعلان

04 مارچ 2015
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دفتر — اے ایف پی فائل فوٹو
الیکشن کمیشن آف پاکستان کا دفتر — اے ایف پی فائل فوٹو

اسلام آباد : اس وقت جب سینیٹ انتخابات میں اوپنگ پولنگ کے لیے آئینی ترمیم کا وقت گزرا جارہا ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ یہ الیکشن خفیہ رائے شماری کے تحت ہوں گے۔

سینیٹ انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد حکومت کی جانب سے ' انسداد ہارس ٹریڈنگ ترمیم' کے ارادے کے سامنے آنے کے بعد ای سی پی نے کسی آفیشل ردعمل کا اظہار نہیں کیا تھا۔

مگر حکومت کی جانب سے پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف کی حمایت حاصل کرنے کی آخری کوشش ناکام ہونے کے بعد کمیشن نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرائی ہے جو کہ الیکٹرول کالج کی حیثیت اختیار جائیں گے اور بتایا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت انتخابات کا انعقاد خفیہ رائے شماری کے ذریعے ہوگا۔

منگل کو جاری ایک بیان میں ای سی پی نے کہا کہ سینیٹ (الیکنشز) ایکٹ 1975 کا سیکشن تھری کمیشن کو انتخابات کے طریقہ کار کو ریگولیٹ کرنے کا اختیار دیتا ہے۔

ای سی پی کا کہنا تھا کہ اس نے ریٹرننگ افسران کو ہدایت کردی ہے کہ بیلٹ کی سیکریسی کو یقینی بنایا جائے اور کسی بھی طرح اس کی خلاف ورزی نہیں ہونی چاہئے۔

بیان کے مطابق قومی اور صوبائی اسمبلیوں کو موبائل فون یا دیگر برقی ڈیوائس جس سے تصویر لی جاسکے، پولنگ کے مقام پر لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

متعدد حلقوں کا ماننا ہے کہ ای سی پی کے لیے اس پابندی کا نفاذ مشکل ہوگا کیونکہ بااثر اراکین اسمبلیوں کو روکنا لگ بھگ ناممکن ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں