الیکشن کمیشن ستمبر تک بلدیاتی انتخابات کروانے پر رضامند

اپ ڈیٹ 05 مارچ 2015
سپریم کورٹ آف پاکستان کا ایک منظر—۔فائل فوٹو اے ایف پی
سپریم کورٹ آف پاکستان کا ایک منظر—۔فائل فوٹو اے ایف پی

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے اعتراض کے بعد پنجاب اور سندھ میں ستمبر تک بلدیاتی الیکشن کروانے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کنٹونمنٹ بورڈ کے زیرانتظام علاقوں میں بلدیاتی انتخابات کے عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرنے پر وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے سیکرٹری سید شیرافگن سپریم کورٹ میں شیڈول جمع کروایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ انتخابات تین حصوں میں کروائے جائیں گے اور یہ عمل 26 مارچ 2016 تک مکمل کر لیا جائے گا۔

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کے مجوزہ شیڈیول کو مسترد کرتے ہوئے نیا انتخابی شیڈول آج ہی رات 8 بجے جمع کروانے کا حکم جاری کیا تھا۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل سلمان بٹ نے عدالت کو بتایا کہ ملک بھر کے کنٹونمنٹ میں انتخابات 16 مئی کو کروا دیئے جائیں گے۔

وقفے کے بعد جب عدالت میں سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو الیکشن کمیشن نے پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات ستمبر میں کروانے پر رضامندی ظاہر کر دی۔

ڈان نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات کا مکمل شیڈول کیس کی آئندہ سماعت کے موقع پر ییش کرے گا۔

کیس کی سماعت جمعرات تک کے لئے ملتوی کردی گئی ہے۔

وقفے سے قبل ہونے والی سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے اٹارنی جنرل کی موجودگی میں الیکشن کمیشن کی جانب سے پیش کیے گئے شیڈول پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دو سال ہوگئے لیکن ابھی تک صرف اسٹیشنری کی ہی بات کی جارہی ہے۔

جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے خود کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کے کندھوں پر قرض ہے اور اگر ہم آئین کو مانتے ہیں تو یہ انتخابات ہونا ناگزیر ہیں۔

بلوچستان وہ پہلا صوبہ ہے، جہاں 7 دسمبر 2013 کو بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا اوراس کے بعد 29 مئی اور 31 دسمبر کو ان انتخابات کے آخری دو مراحل بھی مکمل کر لیے گئے تھے۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کو صوبائی حکومتوں کی نااہلی قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں