'جنوبی افریقا کے خلاف کامیابی اعتماد کے لیے ضروری'

05 مارچ 2015
وقار یونس — اے ایف پی فائل فوٹو
وقار یونس — اے ایف پی فائل فوٹو

نیپیر : پاکستان ہیڈ کوچ وقار یونس نے جنوبی افریقا کو ہدف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری ٹیم کو اس مضبوط حریف کو لازمی طور پر شکست دے کر ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ورلڈکپ میں کسی سے کم نہیں۔

پاکستان نے پول بی کے اپنے میچ میں متحدہ عرب امارات کو توقعات کے مطابق 129 رنز سے شکست دے کر اپنے پوائنٹس کی تعداد 4 کرلی ہے اور اب گرین شرٹس کا اہم ترین مقابلہ ہفتہ کو آک لینڈ میں جنوبی افریقا سے ہوگا جس میں کامیابی کوارٹر فائنلز میں رسائی کو لگ بھگ یقینی بنا دے گی۔

وقار یونس نے کہا کہ دو ناکامیوں کے بعد دو فتوحات نے ٹیم کو اعتماد دیا ہے " جیت یقیناً کھلاڑیوں کی باڈی لینگویج کو بدل دیتی ہے کیونکہ کامیابی کے بعد آپ زیادہ اعتماد اور اطمینان محسوس کرنے لگتے ہیں مگر مجھے ابھی بھی لگتا ہے کہ ہمیں ایک بڑی ٹیم جیسے جنوبی افریقا کے خلاف کامیابی کی ضرورت ہے تاکہ ہم دنیا کو بتاسکیں کہ ہم بھی ایونٹ میں موجود ہیں"۔

وقار یونس نے اس بات سے اتفاق کیا کہ پاکستان جنوبی افریقا کی طرح مضبوط نظر نہیں آرہا جس نے لگاتار دو میچز میں چار سو سے زائد رنز اسکور کیے ہیں "ہوسکتا ہے کہ آپ سوچ رہے ہو کہ ہم اچھا نہیں کھیل رہے مگر ہم اپنے دو اہم ترین کھلاڑیوں سے محروم ہیں"۔

ہیڈ کوچ کا اشارہ سعید اجمل اور محمد حفیظ کی جانب تھا " ٹورنامنٹ اب مشکل سے مشکل تر ہوتا جائے گا اور ہمیں اس کے لیے تیار رہنا ہوگا"۔

انہوں نے مزید کہا " یقیناً ہم آگے کچھ کرکے دکھا سکتے ہیں، ہم نے ماضی میں بھی ایسا کیا ہے ہم نے تو جنوبی افریقا کو جنوبی افریقا میں ہی ہرایا ہے "۔

وقار نے یہاں 2013 میں پروٹیز کے خلاف ون ڈے سیریز میں پاکستان کی 2-1 سے کامیابی کا ذکر کیا۔

وقار یونس کی کوچنگ میں پاکستان نے 2011 کے ورلڈکپ کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل کی تھی اور اب ان کا کہنا ہے کہ ٹیم آگے بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے " میرے خیال میں جنوبی افریقا کے خلاف میچ اہم ہوگا نہ صرف کوارٹر فائنل میں رسائی کے لیے بلکہ مورال بڑھانے کے لیے بھی، ہمیں اعتماد کی واپسی کے لیے ایک بڑی ٹیم کو ہرانا ہوگا"۔

وقار یونس نے کہا کہ زمبابوے اور یو اے ای کے خلاف کامیابیوں نے ٹیم کا یقین بحال کردیا ہے " مجھے راحت محسوس کررہا ہوں، اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ٹورنامنٹ ابھی بھی اوپن ہے اور ہم اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے پرعزم ہیں، یو اے ای کے خلاف جیت نے اگلے میچ کے لیے مثبت سوچ کو بڑھایا ہے"۔

وقار یونس کے مطابق پاکستان کو یو اے ای کے خلاف کم از کم ڈیڑھ سو رنز کے مارجن سے جیتنا چاہئے تھا مگر فاسٹ باﺅلر محمد عرفان کی انجری نے اس مقصد کو متاثر کیا۔

انہوں نے کہا " ہمیں زیادہ رنز سے جیتنا چاہئے تھا مگر عرفان کے نہ ہونے سے ہمیں فرق پڑا، ہم اپنا رن ریٹ بہتر بنانا چاہتے تھے کیونکہ وہ بہت ضرورت ہے مگر مخالف ٹیم نے اچھی بیٹنگ بھی کی"۔

تبصرے (1) بند ہیں

Umair Mar 05, 2015 02:23pm
No Chance for Pakistan at all against South Africa