القاعدہ سازش میں ملوث پاکستانی پر فرد جرم عائد

اپ ڈیٹ 05 مارچ 2015
وکیل استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ عابد نصیر اپریل 2009 میں انگلینڈ کے شہر مانچسٹر کے ایک شاپنگ مال پر حملے کی سازش میں ملوث تھے—۔فائل فوٹو/ اے پی
وکیل استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ عابد نصیر اپریل 2009 میں انگلینڈ کے شہر مانچسٹر کے ایک شاپنگ مال پر حملے کی سازش میں ملوث تھے—۔فائل فوٹو/ اے پی

نیو یارک: ایک پاکستانی شخص پر برطانیہ میں القاعدہ کا سیل چلانے اور مانچسٹر اور نیویارک میں حملے کرنے کی القاعدہ کی سازش میں ملوث ہونے پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

برطانیہ سے جلاوطن کیےجانے والے 28 سالہ پاکستانی شخص عابد نصیر کو بارہ رکنی امریکی جیوری نے القاعدہ کی مدد، دہشت گردی کے لیے ذرائع اور تباہ کن مواد مہیا کرنے پر مجرم قرار دیا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق عابد نصیر کی سزا کا اعلان بعد میں کیا جائے گا اور انھیں عمر قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے، جبکہ ان کے وکیل کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کی جائے گی۔

سماعت کے دوران وکیل استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ عابد نصیر اپریل 2009 میں انگلینڈ کے شہر مانچسٹر کے ایک شاپنگ مال پر حملے، نیویارک سٹی کے سب وے سسٹم اور کوپن ہیگن کے ایک اخبار پر حملے کی سازش میں ملوث تھے۔

واضح رہے عابد نصیر ان ایک درجن افراد میں شامل تھے جنھیں سنہ 2009 میں برطانیہ کی انسداد دہشت گردی فورس نے آپریشن کے دوران مانچسٹر کے شاپنگ سینٹر پر حملے کی سازش کرنے کے شبہہ میں گرفتار کیا۔

بعد ازاں برطانیہ کی ایک عدالت نے ناکافی شہادتوں کی بنا پر عابد نصیر کے خلاف مقدمہ ختم کر دیا تھا، تاہم انھیں امریکہ کے حوالے کردیا گیا۔

عابد نصیر نے القاعدہ کے ساتھ تعلقات کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ برطانیہ، دہشت گردی کرنے نہیں بلکہ ڈگری حاصل کرنے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں