سرفراز کو نہ کھلانا سمجھ سے بالاتر، میانداد

اپ ڈیٹ 05 مارچ 2015
اگر ٹیم مینجمنٹ سرفراز کو اوپنر نہیں کھلانا چاہتی تو کسی اور نمبر پر ہی کھلادے، سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میانداد—اے ایف پی۔
اگر ٹیم مینجمنٹ سرفراز کو اوپنر نہیں کھلانا چاہتی تو کسی اور نمبر پر ہی کھلادے، سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میانداد—اے ایف پی۔

کراچی: سابق ٹیسٹ کپتان جاوید میاں داد نے وکٹ کیپر بلے باز سرفراز احمد کو ڈراپ کیے جانے کی ہیڈ کوچ وقار یونس کی منطق پر سوالیہ نشان اٹھادیا۔

آئی سی سی کو دیے گئے اپنے کالم میں جاوید میانداد کا کہنا تھا کہ ابتدائی میچز میں سرفراز کو نہ کھلانے پر انہیں حیرانی نہیں ہوئی کیوں کہ ٹیم مینجمنٹ انہیں صرف وکٹ کیپر کے طور پر دیکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ وقار یونس کی منطق سے متفق نہیں اور سرفراز کو قابل بلے باز سمجھتے ہیں، اگر ٹیم مینجمنٹ سرفراز کو اوپنر نہیں بھی کھلانا چاہتی تو کسی ان فارم بلے باز سے اوپن کرواکر سرفراز کو کسی نیچے کے نمبر پر کھلایا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وقار کو سرفراز کی وکٹ کیپنگ پر شکوک و شبہات نہیں ہونے چاہیئیں، وہ یقیناً وکٹ کیپنگ میں عمر اکمل سے بہتر چوائس ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ناصر جمشید بری طرح آؤٹ آف فارم ہیں اور کسی بھی بلے باز کے لیے تین مواقع کافی ہوتے ہیں اور اب کسی دوسرے بیٹسمین کو موقع دینے کا وقت آگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ناصر جمشید کا معاملہ ٹیم مینجمنٹ کے لیے سر کا درد بن چکا ہے، وہ بار بار ایک ہی طرح کا شاٹ مار کر آؤٹ ہورہے ہیں، جب یونس خان سے ہندوستان کے خلاف اوپننگ کروائی جاسکتی ہے تو کسی دیگر آپشن کو کیوں نہیں آزمایا جاسکتا۔

محمد عرفان کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ سات فٹ طویل قد کے حامل باؤلر کو متحدہ عرب امارات کے خلاف آرام کا موقع دیکر یاسر شاہ کو ٹیم میں شامل کرنا چاہیے تھا جبکہ بینچ پر احسان عادل بھی موجود تھے۔

جاوید میانداد نے کہا کہ عرفان اگر جنوبی افریقہ کے خلاف نہ کھیلے تو انہیں حیرت نہیں ہوگی، جن کی جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں شدید ضرورت پڑسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف یاسر شاہ کو ٹیم میں شامل کرنا چاہیے اور جنوبی افریقہ کے بلے بازوں کے خلاف اسپنرز سے جارحانہ باؤلنگ کروانا ہوگی۔

سابق کپتان نے کہا کہ جنوبی افریقہ کو مختلف حکمت عملی کے ساتھ حیرت زدہ کرنا ہوگا، پاکستان میچ میں انڈرڈوگ ضرور ہے تاہم اس کے پاس کھونے کو کچھ نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں