تحریک انصاف کے ناراض رکن 'لاپتہ'

اپ ڈیٹ 06 مارچ 2015
جمعرات کو جب الیکشن کمیشن کے عملے نے ووٹ ڈالنے کے لیے جاوید نسیم کا نام پکارا تو وہ پیش نہیں ہوئے—۔فائل فوٹو/ آن لائن
جمعرات کو جب الیکشن کمیشن کے عملے نے ووٹ ڈالنے کے لیے جاوید نسیم کا نام پکارا تو وہ پیش نہیں ہوئے—۔فائل فوٹو/ آن لائن

پشاور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے ناراض رکن صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) جاوید نسیم جمعرات کو ہونے والے سینیٹ انتخابات میں اپنی غیرموجودگی کے باعث ووٹ نہیں ڈال سکے۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا سے سینیٹ الیکشن میں آزاد امیدوار وقار خان اور فوزیہ مہر النساء کی حمایت کرنے پر پاکستان تحریک انصاف نے ایم پی اے جاوید نسیم کو یکم مارچ کو اظہار وجوہ کا نوٹس بھیجا تھا، جس میں ان سے پارٹی پالیسی سے انحراف کی وجہ دریافت کی گئی۔

تاہم بعد میں خیبرپختونخوا کے حلقہ پی کے 3 سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ممبر صوبائی اسمبلی جاوید نسیم کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔

جمعرات کو ہونے والے سینیٹ انتخابات کے دوران جاوید نسیم کے بارے میں کسی کو علم نہیں تھا اور جب الیکشن کمیشن کے عملے نے ووٹ ڈالنے کے لیے ان کا نام پکارا تو وہ پیش نہیں ہوئے۔

جاوید نسیم کی جانب سے اس بات کے اعلان کے باوجود کہ وہ پی ٹی آئی چیف عمران خان کے منتخب کردہ امیدوار کو ووٹ دیں گے، تمام لوگوں کا خیال یہی تھا کہ جاوید نسیم آزاد امیدوار وقار احمد خان کے حق میں ووٹ ڈالیں گے۔

حکمران جماعت مسلم لیگ (ن)کے ایک ناراض امیدوار وجیہہ الزمان نے میڈیا کو بتایا کہ وہ جاوید نسیم سے رابطہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ابھی تک انھیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ وجیہہ الزمان نے بھی آزاد امیدوار وقار احمد خان کو ہی تجویز کیا تھا۔

سنہ 2007 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والے جاوید نسیم کو ابتداء سے ہی صوبائی حکومت سے شکایات تھیں اور انھیں پارٹی کی جانب سے نوٹسز ملتے رہتے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں