داعش نے نمرود کی باقیات تباہ کر دیں

06 مارچ 2015
یہ نوادرات 3300 سال پرانی ہیں۔۔۔ فوٹو: اے پی
یہ نوادرات 3300 سال پرانی ہیں۔۔۔ فوٹو: اے پی
ان آثار قدیمہ کے کھنڈرات کو 2001 میں درست کیا گیا تھا ۔۔۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ان آثار قدیمہ کے کھنڈرات کو 2001 میں درست کیا گیا تھا ۔۔۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

بغداد : داعش (الدولۃ الاسلامیہ) نے عراق میں 3 ہزار 3سو سال پرانی نمرود کے دور کی باقیات کو تباہ رنا شروع کر دیا ہے۔

عراق کی حکومت کا کہنا ہے کہ داعش نے ہزاروں سال قدیم نمرود کے آثار کو تباہ کرنا شروع کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ 1300 قبل مسیح کے نمرود کے دور کھنڈرات کا شمار عراق کے اہم ترین آثارِ قدیمہ میں ہوتا ہے۔

عراق کی وزارتِ سیاحت نے کہا ہے کہ شدت پسندوں کی جانب سے آثار قدیمہ کو مسمار کرنے کے لیے بھاری مشینر استعمال کی جا رہی ہے جن مین بلدوزرز بھی شامل ہیں۔

نمرود کا شہر 3300 سال پہلے دریائے دجلہ کے کنارے موصل کے نزدیک بسایا گیا تھا۔

صوبہ نینوا میں ان قدیم آثار کو میسو پوٹیمیا کی آرمینیائی تہذیب کی باقیات سمجھا جاتا ہے۔

داعش کی جانب سے موصل میں اشوریہ تہزیب کے نوادرات کو تباہ کرنے کی ویڈیو جاری کی تھی یہ نوادرات 7سو سال قبل مسیح کی تھیں۔

واضح رہے کہ داعش نے گزشتہ سال جون میں عراق اور شام کے برے حصے پر قبضہ کرکے اپنی حکومت قائم کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ ابوبکر البغدادی کو خلیفہ نامزد کیا تھا مگر اس ریاست کو دنیا میں کسی بھی مملکت نے تسلیم نہیں کیا اور گزشتہ سال کے آخر سے داعش کے خلاف امریکا اور اس کے اتحادیوں نے آپریشن شروع کیا ہوا ہے مگر تاحال اس کو کسی بھی قسم کی بڑی کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Nadeem Mar 07, 2015 03:15am
نمرود کا زکر تو قرآن میں بھی ہے وہ لوگوں کے ایک نشان بنایا گیا شاید داعش کو نمرود سے ہمدردی تھی. داعش خط أرض کا ایک عظیم فتنہ ہے.