میں ہوں شعیب اختر

06 مارچ 2015
ان کی ہمت کیسے ہوئی کہ ہندوستانی ٹی وی شو میں پاکستان کا مذاق اڑائیں؟ — اے ایف پی/فائل
ان کی ہمت کیسے ہوئی کہ ہندوستانی ٹی وی شو میں پاکستان کا مذاق اڑائیں؟ — اے ایف پی/فائل

حال ہی میں شعیب اختر کامیڈی نائٹس وِد کپل نامی ہندوستانی ٹی وی شو میں پاکستانی ٹیم کا مذاق اڑانے پر شدید تنقید کی زد میں آئے۔

شو کی ایک چھوٹی ویڈیو کلپ، جس میں شعیب اختر کو کھلاڑیوں کی عمر، خراب انگریزی، اور آفیشلز کا مذاق اڑاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا۔

شعیب اختر کا کہنا تھا کہ اگر 'مصباح، یونس، اور آفریدی کی عمریں جمع کی جائیں، تو یہ ٹیم 150 سال کی ہوجائے گی' اور ان کے اس لطیفے پر لوگ ہنسنا شروع ہوگئے۔ انہوں نے شبیر احمد کی زبان پھسلنے کا واقعہ یاد دلایا جس کے بارے میں ہم سب ہی سن اور ہنس چکے ہیں۔ جب ہربھجن سنگھ نے انضمام الحق کو سست کہا تو شعیب اختر اس پر بھی ہنسے۔

ان کی باتوں پر بھلے ہی پوری دنیائے انٹرنیٹ میں ہلچل نہیں مچی، لیکن خود کو محبِ وطن کہلوانے والے لوگوں کو شدید تکلیف پہنچی۔ قومی فخر کے محافظ فخرِ عالم سے لے کر ہر چیز میں درست عمر شریف اور سوشل میڈیا پر ان کے ہم خیال لوگوں کی طرف سے شعیب اختر پر بے تحاشہ ملامت کی گئی۔

آخر ان کی ہمت کیسے ہوئی کہ ایک ہندوستانی شو میں پاکستان کی بے عزتی کریں؟

اس کا ایک جواب یہ ہے کہ: وہ ہم میں سے ایک ہیں!

جو لوگ شو کے بارے میں نہیں جانتے، یا اگر انہیں نہیں پتہ کہ پاکستان میں یہ کتنا مشہور ہے، تو وہ دیکھ لیں کہ کرینہ کپور اور عمران خان (کرکٹر نہیں، اداکار عمران خان) کی یہ ویڈیو کلپ 95,000 لوگ دیکھ چکے ہیں۔

جائیں دیکھ لیں! ہم میں سے زیادہ تر لوگ سستی تفریح پسند کرتے ہیں، بے تکے طنز، صنف کا مذاق اڑانا، یا کسی دوسرے کو مذاق کے نام پر شرمندہ کرنا پاکستانی اور ہندوستانی تفریح کا ایک اہم حصہ ہیں۔

اگر لوگوں کو شعیب اختر کی باتوں سے تکلیف پہنچی ہے، تو انہیں شیشے میں اپنے آپ کو دیکھ کر بھی تکلیف پہنچنی چاہیے کیونکہ ہم میں سے زیادہ تر لوگ میرا کی انگلش کا، سیاستدانوں کی ظاہری وضع قطع کا، ناصر جمشید کے وزن کا، یا کچھ کرکٹ کھلاڑیوں کی جنسی ترجیحات کا مذاق اڑا چکے ہیں۔

یہ فہرست نہ ختم ہونے والی ہے، اور ہماری منافقت بھی نہ ختم ہونے والی ہے۔

ویسے دیکھا جائے تو عمر شریف نے شعیب اختر کو اپنا تسلیم کرنے سے انکار کردیا ہے۔ وہی شعیب اختر جنہوں نے ماضی میں عدنان سمیع خان کا ان کے وزن کی وجہ سے بے تحاشہ مذاق اڑایا ہے، جبکہ اپنے اسٹیج شوز کے دوران ایک معذور کردار کو بھی بالکل نہیں چھوڑا۔

ہاں، جسمانی ساخت یا خراب انگلش کا مذاق اڑا کر شعیب اختر کچھ زیادہ ہی آگے چلے گئے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اعجاز بٹ کی نقل کرنا قابلِ مذمت ہے۔ لیکن انہوں نے جو بھی کیا ان میں سے کوئی گالی، مذاق، یا ذومعنی بات ایسی نہیں جو ہم خود بھی انٹرنیٹ پر نہیں کر چکے۔

افسوسناک حقیقت یہ ہے کہ شعیب اختر ہمارے ہی معاشرے کی پیداوار ہیں۔ یہاں پر توجہ حاصل کرنے کے لیے عقل کے بجائے ذومعنی باتوں کا سہارا لیا جاتا ہے۔ عام لوگ یہ ری ٹوئیٹ کے لیے کرتے ہیں، انہوں نے کچھ تالیوں کے لیے کیا۔

شاید انہوں نے ایسا پیسے کے لیے نہیں کیا۔ شاید وہ اس سے زیادہ جانتے بھی نہیں کیونکہ وہ ایسے ملک سے تعلق رکھتے ہیں جہاں ایسا رویہ اب قابلِ قبول ہو چکا ہے، بلکہ اسے تفریح طبع کا ذریعہ بنا دیا گیا۔

مجھے حیرانگی اس بات پر ہے کہ ہم سب لوگ خود بھی تو ایسے گھٹیا مذاق آپس میں کرتے ہیں، لوگوں کی ذاتیات پر حملہ کرنا، ان کی جسمانی ساخت یا کمزوریوں کا مذاق اڑانا پمارے پاس مکمل طور پر جائز سمجھا جاتا ہے، تو پھر شعیب اختر کی کیا غلطی ہے؟

عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ پاکستانی خود پر ہنسنے کی طاقت نہیں رکھتے، لیکن شعیب اختر اپنی خامیاں تسلیم کرنے میں پیش پیش نظر آئے اور اپنے آدھے پورے آسٹریلوی لہجے کا خود ہی مذاق اڑایا۔

شعیب اختر! خود پر ہنسنے کی طاقت رکھنے کے لیے آپ کا شکریہ، آپ کے سستے لطیفوں کا شکریہ، اپنی خراب انگلش، اور ساتھی کرکٹرز کا مذاق اڑانے کے لیے آپ کا شکریہ۔

لیکن کیا ہم بھی یہ کرنے کی طاقت رکھتے ہیں؟

انگلش میں پڑھیں۔

تبصرے (11) بند ہیں

AMMAR QAYYUM Mar 06, 2015 05:35pm
good analysis, I appreciate you.
shani Mar 06, 2015 05:40pm
sari baat hi yehi hai k india mein beth kar apnay logon ko bura kahain.waseem akram bhi gaey thay iss show mein unhone to koi insult nahin ki.
الیاس انصاری Mar 06, 2015 07:40pm
شعیب اختر نے جو کچھ کہا وہ بالکل درست تھا البتہ انہوں نے یہ سب کہنے کے لئے جس فورم کا انتخاب کیا وہ غلط تھا
miqdad Mar 06, 2015 08:28pm
I get the impression that you were sort of mitigating shoaib akhtars offensive and cheap comedy effect. I agree with you uptil the point that this thing is common in our culture, but if it is common it doesnt mean it is all fine. Moreover to crack a bad joke in a personal gathering is another thing, he being a national player at international level represents pakistan, he has greater responsibility he should have been more responsible there. Really dissappointed by his attitude, you article is not impressive....
MOHAMMAD SALEEM Mar 06, 2015 09:00pm
Be patient people of pakistan. .app log b hansi mazak bnao indian players ka .its all about fun yar .dont be to sensitive.
Qamar Mar 07, 2015 12:54am
none of your justification justified shoaib akhtar's remarks, he proved himself not more than i mentally sick person. who did all this to make money in india and to remain in indian shows. pathetic.
Qamar Mar 07, 2015 01:01am
@shani agreeeeeeddd
Ashiq Sindhi Mar 07, 2015 12:02pm
I appreciate the honest analysis of the author. I do't think that Shuaib has done any crime, it's nothing uncommon. We should have courage to enjoy sarcasm.
Samani Abro Mar 07, 2015 03:05pm
I Clicked "No" when I was voting. I have a reason to say.Yes we do this all as a nation. But talking about Shopaib Akhter why is different because he is not the one sitting in room in front of lap top and enjoy meaningless debates with all the abuses to the opponent. He is a star, he is an icon. People loved him. People love to listen him. At this time when team and nation needs support and guidance , he was never less than our opponent. Even Dhoni was better saying Pakistan is still a strong team and it is never an easy opponent. Team is from all of us. And we all are broken, hurt , with half heart whatever we are doing; after facing such horrifying incidents. When your country facing such situation it is never easy to focus. Well, still it was worth to read what you wrote. (y)
Zafar Farooqui Mar 07, 2015 03:46pm
Those who are looters plundering Pakistan are considered more respectable by Omer Sharif as he himself is a Sharif. Shoaib had done miracles for Pakistan but never stood against Pakistan. As far as TV show is concern it is a comedy show and it is expected to talk in a light mood. If you look at the clips of Moen Akthar regarding Pakistan teem just go through .
محمد ارشد قریشی Mar 07, 2015 11:23pm
شعیب اختر نے جو کہا کھلاڑیوں کے بارے میں یا پھر سابقہ چئیرمین کے بارے میں اور اس سے پہلے بھی کئی لوگوں نے کئی لوگوں کو بولا ہاں دکھ ہوتا ہے کہ ایک غیر ملک میں بیٹھ کر بول رہے تھے یہ ان کا ذاتی مسئعلہ ہے یا معین خان کا جو ایشو کچھ دن پہلے کھڑا ہوا تھا . بس سب کو احتیاط اس بات کی ضرور کرنا چاہیے کہ پاکستان کے خلاف کوئی نہ بولے کیونکہ یہ ناقابل برداشت ہے اور جو پاکستانی ہونے کے باوجود پاکستان کے خلاف کسی غیر ملک میں بیٹھ کر بولے پھر اسے پاکستان واپس آنے کی زحمت بھی نہیں کرنی چاہیے . ظاہر ہے کوئی پاکستان کے خلاف زہر اگلے گا تو پھر ہمیں برداشت نہیں ہوگا اس لیے کہ پاکستان ہمارے لہو میں شامل ہے ..