اہلسنت والجماعت کا احتجاج مذاکرات کے بعد ختم

اپ ڈیٹ 06 مارچ 2015
اسلام آباد میں اہل سنت وا لجماعت کے ایک مظاہرے کے دوران لی گئی تصویر—۔فائل فوٹو/ اے پی
اسلام آباد میں اہل سنت وا لجماعت کے ایک مظاہرے کے دوران لی گئی تصویر—۔فائل فوٹو/ اے پی

اسلام آباد: کالعدم مذہبی و سیاسی تنظیم اہلسنت والجماعت (اے ایس ڈبلیو جے) نے ڈاکٹر فیاض کے قتل کی تحقیقات کی یقین دہانی کے بعد اسلام آباد میں اپنا احتجاج ختم کردیا۔

اے ایس ڈبلیو جے کی جانب سے کراچی میں تنظیم کے رہنما ڈاکٹر فیاض سمیت ٹارگٹ کلنگ کے دیگر واقعات کے خلاف لال مسجد سے پارلیمنٹ ہاؤس تک احتجاج کیا گیا، جس میں کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

اس موقع پر پولیس نے نادرا ہیڈکوارٹرز کے سامنے کی سڑک کنٹینرز لگا کر بند کر رکھی تھی۔

اہلسنت و الجماعت اسلام آباد کے صدرغلام مصطفیٰ بلوچ کی قیادت میں کیا جانے والا احتجاج پولیس سے مذاکرات کے بعد ختم کردیا گیا۔

ایڈیشنل ڈپٹی کمیشن اسلام آباد، ایس ایس پی اور دیگر پولیس افسران کے مطابق ایس پی کیپٹن (ر) الیاس کی نگرانی میں جماعت کے کارکنان کے قتل کی تحقیقات کے لیے ایک اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

یاد رہے کہ اہلسنت والجماعت (ایس ڈبلیو جے) کو بھی 15 فروری 2012 میں کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔

اہلسنت والجماعت کے تین رہنماؤں کو رواں برس قتل کیا جا چکا ہے جبکہ دو روز قبل کراچی میں ڈاکٹر فیاض کو قتل کیا گیا۔

خیال رہے کہ ساؤتھ ایشین ٹیرارزم پورٹل کی جانب سے اکٹھے کیے گئے اعدادو شمار کے مطابق 2015 کے آغاز سے پاکستان میں فرقہ وارانہ تشدد کے واقعات میں 112 افراد کو قتل جب کہ 140 کو زخمی کیا جا چکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں