الیکشن سے قبل فنڈ جاری کرنا ہارس ٹریڈنگ کے مترادف، منظوروٹو

06 مارچ 2015
پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو—پی پی پی/فائل فوٹو۔
پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو—پی پی پی/فائل فوٹو۔

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور وٹو کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون نے اراکین اسمبلی کو سینیٹ الیکشن سے قبل فنڈز جاری کیے جو ہارس ٹریڈنگ کے مترادف ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے منظور وٹو نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دس اراکین نے ہارس ٹریڈنگ کی بجائے پارٹی قیادت پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کو ووٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ پیپلزپارٹی سے ہوں گے کیونکہ ان کی جماعت کو عوامی نیشنل پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، جمعیت علمائے اسلام ف اور مسلم لیگ قاف کی حمایت حاصل ہے۔

تحریک انصاف کے سینیٹ انتخاب میں حصہ نہ لینے پر پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر کا کہنا تھا کہ انہیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی سیاست پر رحم آتا ہے جنہوں نے مسلم لیگ نون کیلئے پنجاب میں میدان خالی چھوڑ دیا۔

اس سے قبل عمران خان نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی حمایت نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اسلام آباد میں پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلوں پر میڈیا بریفنگ میں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اپنے ایم پی ایز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے کروڑوں روپے کی پیشکش کو ٹھکرا کر پارٹی کے امیدواروں کو سینیٹر منتخب کرایا لیکن دوسری جماعتوں سے منتخب ہونے والے سینیٹرز اور ان کے ایم پی اییز کی تعداد کو دیکھ کر ہارس ٹریڈنگ واضح ہوگئی ہے۔

این اے ایک سو بائیس میں انتخابی دھاندلیوں کے حوالے سے تحقیقات کیلئے ایک ماہ کی مہلت دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نتائج میں ہیر پھیر کی گئی تو پھر سے سڑکوں پر ہوں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ جو یہ سمجھ رہے ہیں کہ تحریک انصاف دھرنوں کے بعد خاموش ہوگئی وہ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں، جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ اولین ترجیج ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں