انڈیا نیوزی لینڈ کے درمیان ورلڈکپ فائنل؟

23 مارچ 2015
انڈین ٹیم کے کھلاڑی — رائٹرز فوٹو
انڈین ٹیم کے کھلاڑی — رائٹرز فوٹو

ایک ماہ سے زائد عرصے بعد آخر کار ہمارے سامنے سیمی فائنلسٹ ٹیمیں آگئی ہیں یعنی نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، انڈیا اور آسٹریلیا، یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ ٹورنامنٹ کی چار ٹاپ ٹیمیں ہی اس مقام پر پہنچی ہیں اگرچہ ہوسکتا ہے کہ پاکستان اس سے اتفاق نہ کرے۔

گروپ اسٹیج کے مرحلے کے دوران ہی ہم نے اپنی کوارٹر فائنل لائن اپ کی پیشگوئی کی تھی جو کہ کافی غلط نکلیں کیونکہ حالات میں اچانک ہی غیرمتوقع موڑ آئے۔

پاکستان نے جنوبی افریقہ کو زیر کرلیا جبکہ بنگلہ دیش نے اپنے اندر چھپے شیر کو دریافت کر کے انگلینڈ کو باہر کردیا، جس کے بعد ہم اپنے چہرے مٹی میں چھپانے اور اپنی دمیں ٹانگوں میں چھپانے پر مجبور ہوگئے۔

مگر کیا فرق پڑا؟ ہم پھر واپس آرہے ہیں اور اس بار ہم فائنل کھیلنے والی ٹیموں کی پیشگوئی کرنے والے ہیں۔

نیوزی لینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ نے کوارٹر فائنل میں سری لنکا کو ہرایا اور ورلڈکپ کے ناک آﺅٹ مرحلے میں جیت کے لیے اپنے اعصاب کو مضبوط بنایا، اسی طرح نیوزی لینڈ کسی بگولے کی طرح سیمی فائنل میں پہنچا ہے اور اس نے جارحانہ کرکٹ کھیلنے کو ترجیح دی، شروع میں کیویز کو ٹاپ آرڈر کی فارم کی پریشانی تھی مگر مارٹن گپٹل کے 237 رنز نے ان شبہات کو دور کردیا ہے، برینڈن میک کولم ٹورنامنٹ میں اب تک روایتی انداز میں نظر نہیں آئے اور جنوبی افریقہ کو توقع ہے کہ وہ کیوی کپتان کو سیمی فائنل میں بھی چپ رکھنے میں کامیاب ہوسکے گا۔

اہم کھلاڑی

ڈومینی اور طاہر جنوبی افریقہ کے لیے اہم کھلاڑی ثابت ہوسکتے ہیں، گروپ مرحلے کے بعد جنوبی افریقہ کے لیے سب سے بڑی پریشانی پانچویں باﺅلر کا آپشن تھا، تاہم ڈومنی کی سری لنکا کے خلاف ہیٹ ٹرک نے اس بحث کو ختم کردیا ہے۔ اسی طرح طاہر بھی ڈارک ہارس ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ نیوزی لینڈ نے اب تک ٹورنامنٹ میں معیاری اسپن باﺅلنگ کا سامنا نہیں کیا ہے۔

نیوزی لینڈ کے لیے راس ٹیلر کنجی ثابت ہوسکتے ہیں، وہ اب تک ایونٹ میں زیادہ نمایاں نہیں ہوسکے ہیں تاہم بطور کھلاڑی وہ گپٹل یا میک کولم جتنے ہی تباہ کن ثابت ہوسکتے ہیں اور وہ جنوبی افریقہ کو یہ یاد دلانا بھی چاہتے ہیں۔

پیشگوئی

جنوبی افریقہ کے لیے نیوزی لینڈ کو حاصل ہوم ایڈوانٹیج زیادہ اہمیت نہیں رکھتا کیونکہ نیوزی لینڈ کو اسی کی سرزمین پر آخری پانچ میچز میں شکست دے چکا ہے تاہم اس وقت کیویز ناقابل شکست فارم میں نظر آرہے ہیں اور ممکنہ طور پر وہ میچ میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں۔

انڈیا بمقابلہ آسٹریلیا

انڈیا اپنے تمام سات میچوں میں اب تک ہر ٹیم کو آل آﺅٹ کرنے میں کامیاب رہا ہے اور ابھی تک تو ناکامی اس کے قریب بھی نہیں آئی، اس کے مقابلے میں آسٹریلیا نیوزی لینڈ کے سامنے 33 اوورز میں ڈھیر ہو گیا تھا، سری لنکا سے اس کا مقابلہ کافی سخت تھا اور پاکستان سے میچ میں درمیانی اوورز میں وہاب ریاض کی تباہ کن باؤلنگ کے سامنے کینگرو بیٹنگ لائن کافی لڑکھڑاہٹ کا شکار نظر آئی۔

اہم کھلاڑی

آسٹریلیا کے مچل جانسن، کیونکہ اب بہت ہوچکا، گروپ اسٹیج اور کوارٹر فائنل گزر چکا اور اب دنیا (ہندوستانی پرستاروں کے علاوہ) پرانے جونسن کو دیکھنا چاہتی ہیں، اب بھی وہ زیادہ برے نہیں تاہم اسٹارک کے سامنے ان کی کارکردگی گم ہوکر رہ گئی ہے مگر یہ سب سے بڑے اسٹیج کا سیمی فائنل ہے اور وہاں انہیں اپنا بہترین ہنر دکھانا ہوگا۔

انڈیا کے لیے رویندرا جدیجا اور روی چندرہ ایشون، دونوں کا آسٹریلیا کے خلاف ریکارڈ خراب ہے، تاہم آسٹریلین بلے باز اسپن کھیلنے کے حوالے سے زیادہ اچھی ساکھ نہیں رکھتے اور ان کے لیے شامی، یادو اور موہت شرما کو کھیلنا زیادہ آسان ہے۔

پیشگوئی

انڈیا گزشتہ مہینوں میں کئی بار آسٹریلیا کے مدمقابل آچکا ہے اور وہ مخالف ٹیم کے اسلحے سے بخوبی واقف ہے، آسٹریلیا نے اچھی کارکردگی دکھائی ہے مگر کئی مواقعوں پر اسے مشکل کا بھی سامنا ہوا ہے، انڈیا کو ان سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔

تو کیا ہم انڈیا اور نیوزی لینڈ کے درمیان فائنل دیکھنے کے لیے تیار ہیں؟

یہ مضمون پہلے Scroll.in میں شائع ہوا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں