نئی دہلی: ہندوستانی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک سال کے دوران 17 ہزار لڑکیاں پیدائش سے قبل اپنی ماؤں کے پیٹ میں ہی قتل کردی گئیں۔

الٹراساؤنڈ کے ذریعے ماں کے پیٹ میں صنف کا علم ہوجانے کے بعد یہاں اکثر لوگ حمل ضایع کروادیتے ہیں۔

ہندوستانی میڈیا کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ محکمہ صحت نے اس قدر خوفناک اعداد و شمار کا انکشاف کیا ہے۔

محکمہ صحت کے مطابق 2000ء سے 2011ء کےدوران مدھیہ پردیش کے شہر اندور کی آبادی میں لڑکیوں کی تعداد بھی مسلسل کم ہوئی ہے۔ تعلیم اور کاروبار کے حوالے سے ریاست مدھیہ پردیش میں ترقی یافتہ ہونےکے باوجود یہاں ایک ہزارمردوں کے مقابلے میں محض 917 خواتین ہیں، جبکہ مدھیہ پردیش میں ایک ہزار مردوں کے مقابلے میں 918 خواتین ہیں۔ جبکہ گوالیار میں تو یہ شرح صرف 811 ہے۔

چھ سال کی عمر کی بچیوں کی تعداد میں ڈھائی فیصد تک کمی ہوئی ہے۔

حال ہی میں کیے گئے ایک سروے یہ انکشاف ہوا کہ اندور شہر کے میں کچھ سالوں کے دوران الٹراساؤنڈ سینٹرز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Yusuf Awan Mar 26, 2015 04:43pm
stats for only one state, what about whole India????
Suhail Yusuf Mar 27, 2015 05:31am
آپ نے شاید کم بتائے ہیں ، ہندوستان میں گزشتہ بیس برس میں پانچ لاکھ لڑکیوں کو ماں کے بطن میں ہلاک کردیا گیا ہے۔ اب چین میں یہ حال ہے کہ اگر ایک سو پچیس لڑکے ہیں تو ان کے لیے ایک سو لڑکیاں ! لیکن شہری لڑکیاں اب شادی کے جھنجھٹ میں نہیں پڑ تیں اور اس لیے چین میں لڑکیوں کا کال پڑگیا ہے، کیونکہ وہ اس سے قبل ہندوستان جیسی بے وقوفی کرچکے تھے ۔ ایسا وقت ہندوستان پر اگلے دس برسوں میں آجائے گا اور تب انہیں عورت کی عظمت کا احساس ہوگا۔ قدرت کا نظام اپنے ہاتھ میں لو پھر دیکھو کیا ہوتا ہے۔ صرف تباہی۔