2015 کے 10 بہترین سیاحتی شہر

2015 میں سیاحت کے لیے 10 بہترین شہر

فیصل ظفر


قدرت کی خوبصورتی ہو یا بلند و بالا عمارات کا جادو، ٹیکنالوجی سے لیس شاپنگ پلازہ ہو یا تفریحی مقامات پر گھومنے پھرنے کا شوق کس فرد کو نہیں ہوتا تاہم اس کی استطاعت بہت کم لوگوں کو ہوتی ہے مگر پھر بھی جو لوگ رواں برس دنیا کے مختلف شہروں کی سیر کرنا چاہتے ہیں ان کے لیے دنیا کے دس بہترین شہروں کا انتخاب سامنے آگیا ہے۔

ان شہروں کو سیاحت کے لیے معروف ادارے ٹرپ ایڈوائزر نے دنیا بھر کے لاکھوں افراد کے ووٹوں کی بنیاد پر 2015 کے لیے بہترین سیاحتی مقامات قرار دیا ہے جہاں آپ ٹیکنالوجی، قدامت پسندی، فطری خوبصورتی، برف، سمندر، پہاڑی، جنگلی حیات غرض کہ ہر قسم کے نظاروں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

مراکش

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز
فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

اس فہرست میں سب سے اوپر ہے ایک مسلم افریقی شہر جس نے پہلی مرتبہ یہ اعزاز اپنے نام کیا ہے اور وہ ہے مراکش۔ اپنے بازاروں اور سپیروں کی بدولت معروف یہ خوبصورت شہرجدت و قدامت کا امتزاج ہے جہاں عرب و افریقی ثقافت باہم مل کر اس شہرکو انوکھا بنا دیتے ہیں۔ یہاں کی موسیقی، ساحل اور لوگوں کا طرز زندگی سب سیاحوں کو مسحور کرکے رکھ دیتا ہے اور اسی وجہ سے یہ رواں برس دنیا کا بہترین شہر کہلانے کا حقدار ٹھہرا ہے۔

سیئم ریئپ

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

سیئم ریپ کمبوڈیا کے شمال مغربی صوبے سیئم ریئپ کا دارالحکومت ہے جہاں موجود اینکور واٹ مندر، کمبوڈیا ثقافتی گاﺅں، اینکور عجائب گھر، اینکور تھوم، پرانا بازار اور تونلے ساپ سمیت متعدد حیرت انگیز جگہیں ہیں جو دیکھنے والوں کو دنگ کرکے رکھ دیتی ہیں اور یہ سیاحت کے لیے دوسرا بہترین شہر قرار پایا ہے۔

استنبول

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

ترکی کے مشہور شہر استنبول کے نام تیسرا نمبر آیا ہے، ترکی کا یہ شمال مغربی شہر باسفورس کے ایک جانب یورپ کے علاقے تھریس اور دوسری جانب ایشیا کے علاقے اناطولیہ تک پھیلا ہوا ہے اس طرح وہ دنیا کا واحد شہر ہے جو دو براعظموں میں واقع ہے۔ استنبول تاریخ عالم کا واحد شہر جو تین عظیم سلطنتوں کا دارالحکومت رہا ہے جن میں رومی سلطنت، بازنطینی سلطنت اورسلطنت عثمانیہ شامل ہیں۔استنبول کو ”سات پہاڑیوں کا شہر “ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ شہر کا سب سے قدیم علاقہ سات پہاڑیوں پر بنا ہوا ہے جہاں ہر پہاڑی کی چوٹی پر ایک مسجد قائم ہے، یہاں جدت و قدامت کا امتزاج دیکھنے والوں کے لیے یہاں کا سفر زندگی کا یادگار ترین تجربہ بنادیتا ہے۔

ہنوئی

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

ویت نام کا دارالحکومت ہنوئی اس فہرست میں چوتھے نمبر پر موجود ہے اور اسے جنوب مشرقی ایشیائی ثقافتی مراکز میں سے ایک مانا جاتا ہے، ایک ہزار سال پرانے اس شہر میں اب متعدد یادگاریں وقت کے ساتھ مٹ چکی ہیں مگر یہاں کی دلچسپ ثقافتی اور تاریخی یادگاریں اب بھی دنیا بھر سے سیاحوں کو اپنی جانب کھینچ لیتی ہیں، یہاں ایشیائی کے ساتھ فرنچ طرز تعمیر کے شاہکار بھی نظر آتے ہیں جس کی وجہ انیسویں صدی میں ہنوئی کا کنٹرول فرانس کے پاس جانا ہے۔

پراگ

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

پانچویں نمبر پر چیک جمہوریہ کا دارالحکومت پراگ کھڑا ہے جو " سو میناروں کا شہر" اور "شہرِ زریں" کے نام سے بھی مشہور ہے۔ 1992ئ سے پراگ کا تاریخی مرکز یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کے مقامات میں شامل ہے۔ گنیز ورلڈ ریکارڈز کے مطابق پراگ کا قلعہ دنیا کے قدیم قلعوں میں سب سے بڑا ہے۔

لندن

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

لندن کسی تعارف کا محتاج نہیں، یہ ان چند شہروں میں سے ایک ہے جہاں ہر سال سب سے زیادہ سیاح رخ کرتے ہیں۔ لندن دنیا کے ممتاز تجارتی، معاشی اور ثقافتی مراکز میں سے ایک ہے اور دنیا بھر میں سیاسی، تعلیمی، تفریحی، صحافتی، فیشن اور فنون لطیفہ پر اس کے گہرے اثرات اس کے بین الاقوامی شہر ہونے کے شاہد ہیں۔ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل چار مقامات کا تعلق بھی لندن سے ہے، جن میں ویسٹ منسٹر محل اور کلیسائے ویسٹ منسٹر، کلیسائے سینٹ مارگریٹ، لندن برج، گرینچ کی تاریخی آبادی اور شاہی نباتیاتی باغیچہ شامل ہیں۔

روم

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

اٹلی کا دارالحکومت روم جسے لگ بھگ ایک ہزار سال تک مغربی دنیا کا سب سے اہم سیاسی مرکز، امیر ترین اور بڑے شہر کا اعزاز حاصل رہا اب بھی اپنے تاریخی آثار کی بناءپر دنیا بھر کے سیاحوں کا پسندیدہ مقام ہے تاہم یہاں کے جدید عمارات اور دریا کے کنارے کی سیر بھی لوگوں میں بہت مقبول ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہاں ہر سال دنیا بھر سے لاکھوں افراد تعطیلات منانے کے لیے آتے ہیں اور یہ 2015 کے لیے ساتواں بہترین شہر قرار پایا ہے۔

بیونس آئرس

فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا
فوٹو بشکریہ وکی پیڈیا

ارجنٹائن کا دارالحکومت بیونس آئرس کے حصے میں آٹھواں نمبر پر آیا ہے، یورپی ثقافت کے بھرپور اثرات کے باعث اسے "جنوب کا پیرس" یا "جنوبی امریکہ کا پیرس" بھی کہا جاتا ہے۔ شہر اپنے شاندار طرز تعمیر، شبینہ زندگی اور ثقافتی سرگرمیوں کے باعث مشہور ہے۔ کاص طور پر تھیٹر، ٹینگو ڈانس اور دیگر ثقافتی سرگرمیاں یہاں کی جان سمجھی جاتی ہیں جبکہ ہر سال اپریل میں یہاں لگنے والا بین الاقوامی کتب میلہ دنیا کے پانچ کتب بڑے میلوں میں سے ایک ہے۔

پیرس

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

محبت کا شہر قرار دیئے جانے والے پیرس نویں نمبر پر کھڑا ہے جو یہاں کی خوبصورتی اور شہرت کو دیکھتے ہوئے حیرت انگیز لگتا ہے کیونکہ عام طور پر یہ اولین پانچ بہترین شہروں میں سے ایک ہوتا ہے، یہ سیاحت کے لحاظ سے دنیا کے معروف ترین علاقوں میں سے ایک ہے اور سالانہ 4 کروڑ 50 لاکھ افراد پیرس خطے کی سیر کرتے ہیں جن میں سے 60 فیصد غیر ملکی ہوتے ہیں۔ یہاں کی شاندار و تاریخی عمارات، عالمی سطح پر معروف ادارے اور مشہور باغات دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے سیاح کھنچے چلے آتے ہیں۔

کیپ ٹاﺅن

اے ایف پی فوٹو
اے ایف پی فوٹو

جنوبی افریقہ کا شہر کیپ ٹاﺅن 2015 کا بہترین دسواں شہر قرار پایا ہے، کیپ ٹاو ¿ن اپنی مشہور بندرگاہ کے ساتھ ساتھ قرب و جوار کی جغرافیائی خصوصیات کے باعث معروف حیثیت رکھتا ہے، جن میں راس امید اور ٹیبل مائونٹین زیادہ اہم ہیں۔