بشیر بلور قتل: خودکش حملے کا سہولت کار گرفتار

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2015
خیبرپختونخوا پولیس نے اے این پی کے رہنما بشیر بلور پر خود کش حملے کے سہولت کار کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے  — رائٹرز فائل فوٹو
خیبرپختونخوا پولیس نے اے این پی کے رہنما بشیر بلور پر خود کش حملے کے سہولت کار کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے — رائٹرز فائل فوٹو

پشاور: خیبرپختونخوا پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ دسمبر 2012ء میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما بشیر احمد بلور پر خودکش حملے کے سہولت کار کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس کے انسدادِ دہشت گردی کے شعبے میں کام کرنے والے ایک سینئر افسر نے ڈان کو بتایا ہے کہ پولیس نے فضل محمد نامی ایک دہشت گرد کو گرفتار کیا ہے جو بشیر بلور کو ہلاک کرنے میں ملوث مبینہ خودکش بمبار فاروق کا سہولت کار ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ بشیر بلور پر خود کش حملہ کرنے سے پہلے دو روز تک گرفتار ہونے والے ملزم نے خود کش بمبار کو اپنے گھر میں ٹہرایا تھا اورگزشتہ کئی سالوں سے پشاور میں رہائش پذیر ملزم کا تعلق خیبر ایجنسی کے آفریدی قبائل سے ہے۔

پولیس افسر نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ملزم کا تعلق ایک دہشت گرد تنظیم سے ہے اور وہ دہشت گردوں کو صوبائی دارالحکومت میں اپنے اہداف کو نشانہ بنانے میں مدد فراہم کرتا تھا۔

ملزم نے بشیر بلور قتل سمیت 50 سے زائد دہشت گردی کی کارروائیوں اوردیگر سنگین جرائم میں ملوث ہونے کا قرار کرلیا ہے۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ان کے ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے سینٹ چرچ، امامیہ مسجد، حیات آباد ٹاون شپ اور آرمی پبلک اسکول پر حملوں کی تحقیقات میں کامیابی حاصل کرتے ہوئے متعدد دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

دوسری جانب مقامی پولیس نے پشاور کے سفید ڈھیری کے علا قے سے خیبرایجنسی کی سپاہ قبائل سے تعلق رکھنے والے عالم زیب نامی شخص کو گرفتار کیا ہے جس کی سر کی قیمت 5 لاکھ روپے مقرر ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والا شخص پشاور اور اس سے متصل قبائلی علا قوں میں دہشت گردی کے حملوں میں ملوث ہے۔

سرچ آپریشنز میں 538 ملزمان گرفتار

دوسری جانب پولیس نے جمعہ کے روز صوبے بھر میں مختلف سرچ آپریشنز کے دوران 538 ملزمان کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے اسلحہ بھی برآمد کرلیا ہے۔

پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ سرچ آپریشنز کے دوران 505 گھروں، 279 ہوٹلوں کی تلاشی لی گئی اور28 مختلف اقسام کے ہتھیار برآمد کئے ہیں۔

ان کاکہنا تھا کہ گرفتار کئے جانے والے ملزمان میں سے 44 افراد افغان شہری ہے جو کہ پاکستان میں موجودگی کے حوالے سے دستاویزاتی ثبوت فراہم نہیں کر سکے۔

خود کش جیکٹیں برآمد

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خیبر ایجنسی کے شلوبر کے علا قے اور حیات آباد کے سرحدی علا قے کے قریب سے 5 خود کش جیکٹیں برآمد کی ہیں۔

صوبائی محکمہ اطلاعات کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی ایجنیسز کو مسلسل یہ اطلاعات موصول ہو رہی تھی کہ پشاور میں 10 خود کش بمبار داخل ہونے والے ہیں، جس کے بعد سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی تھی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ خود کش جیکٹیں برآمد کرکے ان کو ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں