پاکستان کے لیے 6.64 ارب ڈالرز کا قرضہ منظور

28 مارچ 2015
واشنگٹن میں قائم آئی ایم ایف کا ہیڈکوارٹرز۔ —. فائل فوٹو اے پی
واشنگٹن میں قائم آئی ایم ایف کا ہیڈکوارٹرز۔ —. فائل فوٹو اے پی

واشنگٹن: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کل پاکستان کی معاشی اصلاح اور اس کی نشوونما کے لیے تین سالوں میں 6.64 ارب ڈالرز کی فراہمی کی منظوری دے دی۔

اس منظوری سے تقریباً 54 کروڑ 45 لاکھ ڈالرز کی ابتدائی ادائیگی یقینی ہوگئی ہے، جبکہ باقی رقم تین سال کے پروگرام کے دوران سہ ماہی جائزے کی تکمیل پر ادا کی جائے گی۔

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’یہ انتظامات توسیعی فنڈ کی سہولت پاکستان کے کوٹے کے 425 فیصد کے مساوی ہےاور پاکستان کی مجموعی ترقی کے فروغ کے لیے اقتصادی اصلاحات کی مدد کے ضمن میں ہے۔‘‘

توسیع فنڈ کی منظوری دیتے ہوئے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیوبورڈ نے یاد دلایا کہ ’’چیلنجز کا سامنا کرنے کے باوجود پاکستان انسانی اور قدرتی وسائل سےمالامال ہونے اور اپنے جغرافیائی محلِ وقوع کی وجہ سے بے شمار صلاحیت رکھتا ہے۔‘‘

اس بورڈ نے حکومت کے اقتصادی اصلاحات کے پروگرام کی توثیق کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ معیشت کی ازسرِنو بحالی میں مدد دے گا، ادائیگیوں کے بحران میں توازن کی پیش بندی کرے گا، اور زرمبادلہ کے ذخائر کی تعمیرنو کرے گا۔

اصلاحاتی پیکیج مالیاتی خسارے کو کم اور جامع ساختیاتی اصلاحات کے آغاز سے سرمایہ کاری اور ترقی کو فروغ دے گا۔

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے حکومت کو یاد دلایا کہ اس پروگرام پر عملدرآمد سے دیگرعطیہ دہندگان کو اپنے وسائل کو متحرک کرنے کے لیے راغب کرے گا۔

تاہم آئی ایم کی ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹر اور قائم مقام سربراہ نعمت شفیق نے نشاندہی کی کہ پاکستان کو تاحال سنگین چیلنجز کا سامنا ہے، مجموعی طور پر معیشت کمزور ہے اور بحران کے بڑھتے ہوئے خطرات برقرار ہیں، غیرمساوی نشوونما اور غیرمستحکم مالی حالت اور ادائیگیوں کے توازن کی پوزیشن کے تناظر میں حکومت کا ایک جامع اقتصادی پروگرام بروقت ہے اور اس کا خیرمقدم کیا جانا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں