کسینو تنازع پر معین برطرف، اظہر علی اگلے کپتان

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2015
اظہر علی کو قومی ایک روزہ ٹیم کا نیا کپتان بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی
اظہر علی کو قومی ایک روزہ ٹیم کا نیا کپتان بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ فائل فوٹو اے ایف پی
سابق چیف سلیکٹر معین خان۔ فائل فوٹو اے ایف پی
سابق چیف سلیکٹر معین خان۔ فائل فوٹو اے ایف پی

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے کسینو تنازع پر چیئرمین سلیکشن کمیٹی معین خان کو عہدے سے برطرف کردیا ہے جبکہ اظہر علی کو ایک روزہ ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

معین خان نے ہفتہ کو چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے لاہور میں ملاقات کی جس میں ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی کارکردگی کے ساتھ ساتھ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق شہریار نے معین کو انہیں چیئرمین سلیکشن کمیٹی کے عہدے سے ہٹانے کے فیصلے سے آگاہ کردیا ہے اور اس کا باضابطہ اعلان جلد کردیا جائے گا۔

پی سی بی کے اندرونی ذرائع نے اس معین خان کو عہدے سے ہٹائے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔

اس موقع پر چیئرمین پی سی بی سے سابق چیف سلیکتر صلاح الدین صلو، سلیم جعفر اور وسیم باری نے بھی ملاقات کی اور توقع ظاہر کی جا رہی ہے کہ ان تینوں میں سے کسی ایک کو چیئرمین سلیکشن کمیٹی مقرر کیا جا سکتا ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ معین خان کے معاہدے کی معیاد ختم ہونے میں دو ماہ کا عرصہ باقی ہے اور اسی لیے انہیں پی سی بی میں ہی ایک اور عہدے کی بھی پیشکش کی گئی ہے۔

اعلیٰ سطحی اجلاس میں مصباح الحق کی جانب سے ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لینے کے بعد قومی ٹیم کے نئے کپتان کے نام پر بھی غور کیا گیا۔

اس موقع پر ایک روزہ ٹیم کی قیادت کے لیے اظہر علی، سرفراز احمد اور وہاب ریاض کے ناموں پرغور کیا گیا لیکن ذرائع کے مطابق اظہر کے نام پر اتفاق کیا گیا جبکہ سرفراز کو ان کا نائب بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

واضح رہے کہ اظہر اب تک صرف 14 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کر سکے ہیں، انہیں ورلڈ کپ اسکواڈ کا حصہ بھی نہیں بنایا گیا تھا جبکہ انہوں نے آخری ایک روزہ میچ جنوری 2013 میں کلکتہ کے مقام پر ہندوستان کے خلاف کھیلا تھا۔

آئندہ ماہ ہونے والے دورہ بنگلہ دیش کے لیے نئی سلیکشن کمیٹی کا قیام آئندہ چند روز میں متوقع ہے جس میں صلاح الدین صلو، سابق ٹیسٹ کرکٹرز وسیم باری، اظہر خان، سیلم جعفر، کبیر خان اورہارون رشید کو شامل کیے جانےکا امکان ہے۔

معین خان گزشتہ دو سال سے پی سی بی میں اہم عہدوں پرکام کرتے رہے اور سابق چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے دور میں وہ کوچ اور منیجر کے عہدے پر فائض رہے۔

اگست 2013 میں انہیں قومی ٹیم کا مینجرمقرر کیا گیا اور ڈیو واٹمور کی بحیثیت کوچ عہدے کی معیاد ختم ہوتے ہی معین خان کو فروری 2014 میں قومی ٹیم کا کوچ بنا دیا گیا۔

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں پاکستانی ٹیم کی شکست کے بعد محمد حفیظ کو قیادت اورمعین خان کو کوچ کے عہدے سے ہاتھ دھونا پڑے لیکن انہیں اپریل 2014 میں ٹیم کا مینجر اور چیف سلیکٹر مقرر کردیا گیا۔

لیکن معین کے دو عہدوں پر ہونے والی تنقید کے بعد ان سے منیجر کا عہدے واپس لے کر ورلڈ کپ سے قبل نوید اکرم چیمہ کو مینجر مقررکیا گیا۔

تاہم تنازعات کا سلسلہ ابھی ختم ہونے بھی نہ پایا تھا کہ پی سی بی نے معین کو چیف سیلکٹر ہوتے ہوئے بھی ورلڈ کپ پر ٹیم کے ساتھ بھیج دیا جس پر شدید تنقید کی گئی۔

تاہم چیف سلیکٹر نیوزی لینڈ کے کسینو میں جانے کی سنگین غلطی کر بیٹھے جس کے باعث انہیں فوری طور پر پاکستان واپس بلا لیا گیا اور بالآخر انہیں چیف سلیکٹر کے عہدے سے فارغ کردیا گیا۔

تبصرے (3) بند ہیں

Majid Ali Mar 28, 2015 07:03pm
Another tuk tuk become captan he does not deserve to be in team but management want to make weak captan so they can do whatever they want ... if this is their strategy pakistan will never win any big tournament.o
Abdul Majeed Naeemi Mar 30, 2015 12:07pm
Youns khan ko Agr captan Banaya jata to Pakistan Cricket k lea Boht Acha rehta
Sharminda Mar 30, 2015 01:15pm
What a great surprise. Can we have some information on Azhar's references? This option was not even available in Dawn's survey. Imagine, how predictable PCB is.