دہشت گردوں کو رکشےسے عدالت لایا جانے لگا

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2015
کراچیکی انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں ملزمان کو رکشوں اور نجی گاڑیوں میں لائے جانے کا انکشاف — اے ایف پی فائل فوٹو
کراچیکی انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں ملزمان کو رکشوں اور نجی گاڑیوں میں لائے جانے کا انکشاف — اے ایف پی فائل فوٹو

کراچی: سندھ کے دارالحکومت کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں انتہائی سنگین جرائم میں ملوث مبینہ دہشت گردوں کو پیش کرنے کے لئے رکشوں اور نجی گاڑیوں کا استعمال کیا جانے لگا۔

سیکیورٹی کے خدشات سے قطع نظر پولیس نے ہفتے کے روز کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دو مبینہ دہشت گردوں، جو متعدد پولیس اہلکاروں اور شہریوں کے قتل میں ملوث بتائے جاتے ہیں، کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کرنے کے لئے رکشے کا استعمال کیا۔

دونوں دہشت گردوں طیب اور تصدق کو پولیس کے تفتیش کار افسر رانا عبدالجبار دو دیگر اہلکاروں کے ساتھ عدالت لائے۔

پولیس افسر کا دعویٰ تھا کہ تھانے میں پولیس موبائل موجود نہ ہونے کے باعث دونوں مبینہ دہشت گردوں کو رکشے کے ذریعے عدالت لانا پڑا۔

دونوں مبینہ دہشت گردوں کو 27 مارچ کو پیر آباد کے علاقے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

پولیس نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کو بتایا کہ تصدق دو افراد کے قتل جبکہ طیب بھتہ وصولی میں ملوث ہے اور دوںوں کو ہی پولیس مقابلے کے بعد گرفتار کیا گیا ہے۔

پولیس کی استدعا پر عدالت نے دونوں ملزمان کا ایک ہفتے کا ریمانڈ دیدیا ہے۔

اس سے قبل مذکورہ عدالت نے پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث دو ملزمان کا عدالتی ریمانڈ دیا۔

دونوں ملزمان واحد عرف ساجد اور قمر عرف کامی کو گذشتہ سال مارچ میں اقبال تھانے کی حدود میں پولیس اہلکار محبوب عالم کو قتل کرنے کے مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔

ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر پولیس نے ان دونوں ملزمان کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرنے کے لئے ہائی روف کا استعمال کیا۔

مذکورہ اے ٹی سی کی عدالت میں پولیس نے محمد اشرف نامی شخص کو پیش کیا، جسے عدالت لانے کے لئے ٹیکسی کا استعمال کیا گیا تھا۔

ملزم کے خلاف تھانہ نیو کراچی انڈسٹریل ایریا میں درج ایک مقدمے میں بھتہ وصول کرنے کا الزام ہے۔

یہ خیال رہے کہ کراچی میں متعدد مبینہ دہشت گرد پیشی کے لئے عدالت منتقل کئے جانے کے دوران فرار ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

کراچی پولیس اہلکاروں کی لاپروائی کے اس عمل سے پولیس کے سینئر افسران نے دونوں آئی اوز، تھانہ اورنگی کے آئی او عبدالجبار اور دہشت گردوں کو عدالت میں پیش کرنے کے لئے ہائی روف استعمال کرنے والے تھانہ اقبال مارکیٹ کے آئی او سلیم ناز کو معطل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔

ادھر پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں آئی اوز کو ان کے غیر پیشہ ورانہ رویئے پر معطل کردیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں