یمن میں محصور600 پاکستانی الحدیدہ پہنچ گئے

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2015
یمن کے دارلحکومت سے 600 سو پاکستانی لحدیدہ پہنچ گئے — اے پی فائل فوٹو
یمن کے دارلحکومت سے 600 سو پاکستانی لحدیدہ پہنچ گئے — اے پی فائل فوٹو

صنعا: یمن کی قانونی حکومت کی مدد کے لئے سعودی عرب کی قیادت میں خلیجی ممالک کے حوثی باغیوں کے خلاف شروع کئے جانے والے آپریشن کے بعد یمنی دارلحکومت صنعا میں محصور 600 پاکستانیوں پرمشتمل ایک قافلہ الحدیدہ شہر پہنچ گیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق الحدیدہ پہنچنے والے پاکستانیوں کو خصوصی طیاروں کے ذریعے وطن واپس لایا جائے گا، جس کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں جبکہ پاکستانی حکام کی جانب سے کہا جارہا ہے کہ یمنی حکومت کی جانب کلیئرنس ملتے ہی طیارے روانہ کر دیئے جائے گے۔

صنعا سے الحدیدہ کے راستے میں پاکستانی قافلے کو یمنی فوج اور حوثی قبائل کی جانب سے چیکنگ کا سامنا کرنا پڑا جبکہ قافلے کو راستے میں دیگر کئی رکاوٹوں بھی پیش آئی۔

مزید پڑھیں: یمن میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کی تیاریاں مکمل

یمنی دارالحکومت سے نکلنے کے بعد پاکستانیوں کے قافلے کو راستے میں پہلے یمنی فوج نے روک کر دستاویزات چیک کیں اور تلاشی کے بعد آگے جانے کی اجازت دی گئی۔

یمنی فوج کے بعد حوثی قبائل نے بھی پاکستانی قافلے کو روک کرچیکنگ کے بعد الحدیدہ جانے کی اجازت دی۔

قافلے میں موجود 600 پاکستانی شہریوں کو رات گئے الحدیدہ پہنچنے پرایک اسکول میں قیام کروایا گیا ہے۔

دوسری جانب یمن میں پاکستان کے سفیرعرفان یوسف کا کہنا ہے کہ یہاں محصور ایک ہزار پاکستانی آئندہ 2 روز میں یہاں سے نکل جائیں گے۔

—ڈان فائل فوٹو
—ڈان فائل فوٹو

ان کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں پاکستانی خواتین اور بچوں کو ملک واپس بھیجا جائے گا۔

اس قبل پاکستانی سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے میڈیا کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ یمن میں کل تین ہزار پاکستانی موجود ہیں، جن میں سے 900 سے 1000 کے قریب پاکستانی وطن واپس آنا چاہتے ہیں۔

یمن اور سعودی عرب کے درمیان پیدا شدہ صورتحال سے متعلق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے واضح کیا کہ سعودی عرب کی جانب سے یمن میں نو فلائی زون ایریا قرار دیئے جانے کے باعث پی آئی اے کا جہاز یمن نہیں پہنچ پایا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی وزیر دفاع نے کلیئرنس کیلئے سعودی ہم منصب سے رابطہ کیا ہے تاکہ پاکستانیوں کے انخلا کو ممکن بنایا جاسکے جبکہ پاکستان کے دو بحری جہاز وقفے وقفے سے پاکستانیوں کو لانے کیلئے روانہ کئے جا رہے ہیں۔

اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ یمن میں پاکستانی سفیر سے رابطہ ہوا ہے جنہوں نے چھ سو پاکستانیوں کے قافلے کی الحدیدہ روانگی کی تصدیق کی ہے جبکہ عدن میں جاری لڑائی کے باعث پاکستانیوں کو وہاں سے نکالنے کا لائحہ عمل طے کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

سیکریٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے سعودی عرب کی سیکورٹی انتہائی اہمیت کی حامل ہے اور وہاں مقدس مقامات کیلئے ہم ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔

سیکرٹری خارجہ نے مزید بتایا کہ سعودیہ عرب میں بہت سے مقدس مقامات ہیں اور شہروں کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے کیلئے پاکستانی وفد آئندہ چوبیس گھنٹوں میں سعودی عرب کے لئے روانہ ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں سیکریٹری خارجہ نے بتایا کہ فروری کے تیسرے ہفتے میں کشیدہ حالات کے باعث یمن میں موجود تمام پاکستانیوں کو ملک چھوڑنے کی اطلاع دیدی گئی تھی تاکہ وہ بروقت چلے جائیں۔

کرائسز منیجمنٹ سیل کا قیام

سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ یمن میں پاکستانیوں کی مشکلات کے ازالے کیلئے دفتر خارجہ میں سیل بنا دیا گیا ہے جو پاکستانیوں سے مسلسل رابطے میں ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق یہ سیل یمن سے پاکستانیوں کے انخلا کیلئےچوبیس گھنٹے کام کریگا۔

ترجمان نے بتایا کہ وزارت خارجہ میں قائم سیل کے نمبرز مندرجہ ذیل ہیں، یہ نمبرز 05190569119، 05190569346 ہیں۔ ان نمبرز پر یمن میں پھنسے پاکستانی رابطہ کرسکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں