اندھیرے میں دیکھنا اب ناممکن نہیں!

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2015
گیبریئل لیسینا — بشکریہ  Science for the Masses
گیبریئل لیسینا — بشکریہ Science for the Masses

پاکستان میں رہتے ہوئے ہم سب ہی اس صورتحال سے گزرتے ہیں، جب لائٹ گئی ہوئی ہو، اور آپ اندھیرے کمرے میں ٹامک ٹوئیاں مارتے ہوئے کسی صوفے سے جا ٹکرائیں۔ ایسے میں پیر میں بہت درد ہوتا ہے نا؟

لیکن اب یہ اندھیرا ختم ہونے کو ہے اور آپ اب اندھیرے میں کسی چیز سے نہیں ٹکرائیں گے۔

نہیں نہیں لوڈ شیڈنگ ختم نہیں ہو رہی، بلکہ معاملہ کچھ یوں ہے کہ امریکا کے ایک بائیو ہیکر گروپ نے ایسا طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے، جس کے ذریعے انسانی آنکھ کو رات کے گھپ اندھیرے میں 50 میٹر (164 فٹ) تک دیکھنے کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔

امریکی ریاست کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے گروپ سائنس فار دی ماسز (سائنس عوام کے لیے) نے اس کام کے لیے کلورین e6 نامی ایک کیمیکل کا استعمال کیا، جو سمندر کی انتہائی گہرائی میں رہنے والی مچھلیوں کے اندر پایا جاتا ہے، اور بسا اوقات اس کا استعمال رات کے نابینا پن کے علاج کے لیے کیا جاتا ہے۔

ٹیم نے اپنے ساتھی محقق گیبریئل لیسینا کی آنکھوں کو پہلے مکمل طور پر دھو کر صاف کیا، اور اس کے بعد ان کی آنکھوں میں ٹیوب کے ذریعے کلورین e6، سلائین (طبی نمک)، انسولین، اور ڈائی میتھائل سلفاکسائیڈ کی انتہائی تھوڑی مقدار ڈالی۔

گیبریئل کا کہنا تھا کہ کیمیکل آنکھوں میں پڑتے ہی ان کی بینائی سبز اور سیاہ رنگ سے بھر گئی، لیکن پھر یہ نارمل ہو گئی۔

کیمیکل کے آنکھ کے پردے (ریٹینا) تک پہنچ جانے کے بعد ٹیم گیبریئل کو ایک اندھیرے میدان میں لے گئی، اور وہاں جو ہوا اس نے ٹیم کو حیرت اور خوشی سے بھر دیا۔

شروع شروع میں لیسینا 10 میٹر کے فاصلے سے چیزیں پہچاننے میں کامیاب رہے۔ تھوڑی دیر بعد انہیں دور موجود نمبر اور حرف بھی نظر آنے لگے، جب کہ وہ چلتی پھرتی چیزوں کو بھی آسانی سے دیکھ پا رہے تھے۔

ایک اور ٹیسٹ میں وہ50 میٹر دور درختوں کے درمیان کھڑے ہوئے لوگوں کو بھی آسانی سے پہچاننے میں کامیاب رہے۔ اگلی صبح تک ان کی بینائی نارمل ہو چکی تھی، جبکہ کوئی سائیڈ افیکٹ اب تک ظاہر نہیں ہوا ہے۔

لیکن تجربہ کرنے والی ٹیم نے اسے حتمی قرار نہیں دیا ہے، اور ان کے مطابق ابھی اور کئی ٹیسٹ کرنے باقی ہیں، کیونکہ مصنوعی طور پر آنکھ کی دیکھنے کی قابلیت بڑھانا نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔

اگر یہ تجربہ بڑے پیمانے پر کامیاب رہتا ہے، تو یہ ایک انقلابی تحقیق ہوگی۔ اس وقت رات میں دیکھنے کے آلات (نائیٹ وژن سسٹم) بہت مہنگے ہیں اور ہر کسی کی پہنچ میں نہیں۔ لیکن ہو سکتا ہے کہ اگلے چند سالوں میں رات میں دیکھنا دن میں دیکھنے کی طرح عام بات ہو جائے؟

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

anees Mar 30, 2015 09:54am
title pic is so creepy