مجھے گولی مت مارنا

اپ ڈیٹ 07 اگست 2015
۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا
۔ —. فوٹو اوپن سورس میڈیا

شام گزشتہ چار سال سے خانہ جنگی سے دوچار ہے، اس جنگ نے شام کے معصوم بچوں کے دلوں کو کس قدر خوفزدہ کردیا ہے، اس کا ایک مظاہرہ یہ تصویر ہے، جس نے کروڑوں انسانوں کے دل کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔

جب فوٹوگرافر نے اپنے کیمرے کا رُخ اس کی جانب کیا تو اس معصوم بچی نے اس کو ہتھیار خیال کرتے ہوئے اپنے ہاتھ بلند کردیے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ خوف اس کے چہرے پر پھیلا ہوا ہے۔

یہ ہوديا ہے، شام کی ایک عام سی بچی۔ شام میں ایسے ایک نہیں لاکھوں بچے ہیں، جو اس المناک جنگ سے براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔

یہ تصویر ترکی کے فوٹو گرافر عثمان سگرلی نے گزشتہ سال دسمبر شام کے ایک پناہ گزین کیمپ میں کھینچی تھی ۔جیسے ہی انہوں نے اس بچی کی تصویر لینے کے لیے کیمرے اٹھایا وہ سہم گئی۔ وہ کہتے ہیں’’اسے محسوس ہوا کہ یہ بندوق ہے اور اب گولی چلے گی۔ وہ ڈر گئی، اپنے ہونٹ بھینچ لیے اور ہاتھ اٹھا دیے۔‘‘

یہ تصویر پہلی مرتبہ جنوری میں ترکی کے اخبار میں شایع ہوئی تھی۔ غزہ پٹی کی فوٹو جرنلسٹ نادیہ ابو شبان نے جب اسے گزشتہ منگل کو ٹوئیٹ کیا تو یہ پوری دنیا میں پھیل گئی۔

بیشتر لوگ اس تصویر کو دیکھ کر جذباتی ہو گئے، اور ’میں رو پڑی‘،’یقین نہیں ہو رہا‘، ’انسانیت ہار گئی‘ جیسے تبصروں کے ساتھ اس کو پوسٹ کیا گیا۔

ترکی کے اخبار کا عکس۔ —. بشکریہ آکت
ترکی کے اخبار کا عکس۔ —. بشکریہ آکت

اس بچی کا نام ہودیا ہے، وہ ابھی صرف چار برس کی ہے۔ شام کے غرب وسطی علاقے کے ایک شہر حماۃ میں ہونے والے بمباری میں اس کے والد ہلاک ہوگئے تھے۔ ترکی کی سرحد کے ساتھ وہ اپنی والدہ اور تین بہن بھائیوں کے ہمراہ ایک پناہ گزین کیمپ میں مقیم ہے۔ اس کا گھر یہاں سے تقریباً 150 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔

شام میں نقل مکانی پر مجبور ہونے والے ہزاروں افراد نے پناہ گزین کیمپوں میں پناہ لے رکھی ہے۔ جنگ کا شام کے لوگوں پر کیا اثر ہے یہ بڑوں سے زیادہ بچوں کی حالت سے ظاہر ہوتا ہے۔

اقوام متحدہ کی ایجنسیوں کے مطابق شام میں خانہ جنگی کی وجہ سے اپنے خاندان کے ہمراہ نقل مکانی پر مجبور ہونے والے بچوں کی تعداد 10 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔.

2011 میں صدر اسد کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اب تک 17 لاکھ افراد کا بطور پناہ گزین اندراج کیا جاچکا ہے۔

تبصرے (8) بند ہیں

hakeem mehtab satti Apr 01, 2015 12:23pm
Damagh sulag raha hai
راضیہ سید Apr 01, 2015 01:50pm
شام کے بحران میں پہلے القائدہ اور اب داعش نے اہم کردار ادا کیا ، ان دونوں نام نہاد اسلامی تنظیموں کو بنانے والے امریکا اور اس کے باقی ساتھی رہے ہیں ، اس بچی کی تصویر دیکھ کر یہ احساس ضرور ہوتا ہے کہ اب ظلم کرنے والوں کے ہاں بچوں کی معصومیت کا بھی کوئی لحاظ نہیں رہا ، یہ بچی اس لئے آنکھوں میں خوف لئے کھڑی ہے کہ یہ یاک شامی بچی ہے ، اگر اسکی جگہ اسرائیلی ، امریکی یا برطانوی بچی ہو تو وہ مقابل کو خوف میں مبتلا کر دے ، اب بان کی مون بھی یہ کہتے دکھائی دے رہے ہیں کہ شام کے بحران کا جلد کوئی حل نہیں نکلنے والا اور نہ ہی یہاں کے پناہ گزینوں کے لئے خوراک اور رہائش کا کوئی واضح انتظام ہے ، تو بان کی مون اور انکی اقوام متھدہ اس وقت کہاں تھی جب شامی بچوں اور عورتوں پر کیمیائی ممنوعہ ہتھیاروں کی بارش کی جا رہی تھی ، اسلام میں بھی جنگ کے دنوں میں بچوں اور خواتین کے حقوق کی بات کی گئی ، انھی تحفظ دیا گیا لیکن افسوس ان اسلامی اصولوں کو جنیوا کنونشن کی زینت تو بنا لیا گیا لیکن ان پر عمل کرنا ختم کر دیا گیا ۔۔۔
Yasirmughal Apr 01, 2015 02:31pm
Very sad
waqar Apr 01, 2015 10:42pm
Ki ya zamana aagaya .....deko es nani si phool ko bhi ye ehsaas hai. .k goli lagny se dard hota hai. .leken agar photo lene wala me hota air aisa kuch hota ..toh yaqeenan asad ki fauj ki goli itna dard na deti ..jitna dard ye nanne otny waly hath
Umar Apr 02, 2015 09:39am
Uff! Please is pachai k lhouf ko hi dikh loo. jo bichari ab hr cheez ko bandooq samjh rahi hay. agay kia kahoon samjh nahi a raha bus!!!!!! Dil roo para hay.
zubair jutt Apr 02, 2015 11:22am
mai is waqt itna dukhi hon ka biyan nahi ker sakta or qareeb hai k abdidah ho jaoun bus yeh kah sakta hon ka tamam mumalik amun mai rahay or tamam log khul ker azadi say cheyan or allhah aisay baitiyon ka nigehban ho ameen
Imdad Ullah Apr 02, 2015 10:33pm
Ohhh,, really heart touchable & sadness,,Ooh God help us and Muslim Ummah
khanpakhtoonacc Apr 06, 2015 09:55am
Sefasalaaroonlaakh kahay k bura hai Phir b kaheengay khara hai Hum pakistani fauj k jwanoo aur aur Sefasalaaroon kosalaaaam pesh kartai hain. Allh Hamaray Fauji bhayeyaon ka hami was nasir ho aameeeeeen