رخصت ہونے والے سیلکٹر شعیب محمد نے اوپنر ناصر جمشید کے بارے میں کہا ہے کہ وہ اپنی فٹنس، فارم اور رویہ کے حوالے سے مشکلات کا شکار ہیں۔

چیف سلیکٹر معین خان کی سربراہی میں ورلڈ کپ کیلئے 15 رکنی سکواڈ منتخب کرنے والے شعیب نے بتایا کہ وہ کبھی بھی ناصر کو سکواڈ میں شامل کرنے کے حق میں نہیں تھے۔

شعیب نے Sport360 کیلئے ایک کالم میں لکھا 'میں ناصر کو منتخب کرنے کا سخت مخالف تھا'۔

25 سالہ جمشید ورلڈ کپ کے تین میچوں میں صرف پانچ رنز ہی بنا سکے تھے۔ اس کے علاوہ وہ فیلڈنگ کے شعبہ میں بھی بوجھ ثابت ہوئے کیونکہ کپتان مصباح الحق نے متعدد بار یاسر شاہ کو ان کے متبادل فیلڈر کے طور پر میدان میں بلایا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے پیر کو نئی سلیکشن کمیٹی منتخب کرتے ہوئے معین خان اور شعیب کے علاوہ سلیم یوسف، اعجاز احمد، وجاہت اللہ واسطی اور محمد اکرم کو رخصت کر دیا ہے۔

ورلڈ کپ سکواڈ میں شامل کچھ کھلاڑیوں کی سلیکشن پر سوالیہ نشان پائے جاتے ہیں اور ایسے میں شعیب کا کہنا ہے کہ ٹیم انتظامیہ پورے ٹورنامنٹ میں بہترین کمبینیشن پانے میں ناکام رہی۔

'ٹیم انتظامیہ نے سرفراز احمد، یونس خان اور یاسر شاہ جیسے پلئیرز کو باہر بٹھا کر دستیاب وسائل کا غلط استعمال کیا'۔

'میری نظر میں ٹیم انتظامیہ کی ایک اور غلطی اتنے بڑے ایونٹ میں درکار جذبہ ابھارنے میں ناکامی تھی۔ ایسا جذبہ گروپ سٹیج میں صرف جنوبی افریقہ کے خلاف میچ میں دیکھا گیا '۔

پاکستان کیلئے 45 ٹیسٹ اور 63 ون ڈے میچ کھیلنے والے شعیب نے وکٹ کیپر سرفراز احمد کو ورلڈ کپ میں پاکستان کا سٹار کھلاڑی قرار دیا۔

' پورا پاکستان سرفراز کو کھلانے کے حق میں تھا لیکن انہیں موقع دینے کیلئے انتظار کیا گیا۔سرفراز نے اپنی نڈر پرفارمنس سے پاکستان کا سر فخر سے بلند کیا '۔

سکواڈ میں شامل دیگر کھلاڑیوں کے بارے میں شعیب کی رائے کچھ یوں تھی

مصباح الحق 'جب سب بلے باز پویلین لوٹ جاتے تھے تو ایسے میں وہ تنہے تنہا میدان میں لڑتا رہا'۔

وہاب ریاض 'انہوں نے جارحانہ اور انتہائی خطرناک باؤلنگ کے ذریعے یقیناً پاکستان فاسٹ باؤلنگ کی کھوئی ہوئی ساکھ واپس بحال کی۔ میرے خیال میں وہ اپنے باقی کیرئیر میں مشکل سے ہی ایسی پرفارمنس دہرا پائیں گے۔'

سرفراز احمد 'میرے خیال میں وہ مصباح الحق کے بہترین جانشین تھے۔'

محمد عرفان 'اگر وہ میدان میں ہوتے تو آسٹریلیا کے خلاف میچ کا نتیجہ مختلف ہو سکتا تھا'۔

حارث سہیل 'حارث کا مائنڈ سیٹ بہت اچھا ہے لیکن انہیں اپنی خامیوں پر جلد قابو پانا ہو گا'۔

شاہد آفریدی 'سٹار آل راؤنڈر اپنے ون ڈے کیئریر کے اختتام پر ناکام رہے اور یہ ان کا افسوس ناک اختتام تھا'۔

سہیل خان 'باڈی بلڈر جیسے دکھائی دینے کے باوجود خان نے کرکٹ پچ پر اپنا سب کچھ دے دیا۔ وہ اچھی فٹنس کے ساتھ پاکستان کی کامیابی کا لازمی جزو بن سکتے ہیں'۔

راحت علی 'راحت علی نے ٹورنامنٹ میں اچھی باؤلنگ کی، لیکن وہ آسٹریلیا کے خلاف ناک آؤٹ میچ کا دباؤ نہ جھیل سکے'۔

یونس خان 'پاکستان نے یونس خان کا غلط استعمال کیا'۔

احمد شہزاد 'شہزاد کو اپنا ذہن تبدیل کرنا پڑے گا'۔

صہیب مقصود 'صہیب کو ورلڈ کپ میں اپنا نشان چھوڑنا چاہیئے تھا لیکن وہ پرفارم کرنے میں ناکام رہے'۔

احسان عادل 'دبلے پتلے سیمر احسان اتنے بڑے ایونٹ کیلئے بہت زیادہ ناتجربہ کار تھے'۔

یاسر شاہ 'لیگ سپنرز عموماً اعتماد کے بغیر پرفارم نہیں کر سکتے'۔

عمر اکمل 'انہیں اپنے ذہن کی ٹیوننگ کی ضرورت ہے'۔

ناصر جمشید 'بہت سے لوگ انہیں صفر نمبر دیں گے لیکن میں انہیں دو نمبر ضرور دوں گا۔ ایک نمبر ورلڈ کپ میں منتخب ہونے اور دوسرا تین میچوں میں ناکام ہونے پر'۔

تبصرے (1) بند ہیں

jan Apr 04, 2015 10:59am
Jb players apnay mistakes ko teek nahy kariangay tho oo kaby be kamiab player nahy ban saktay . Aour jo mistakes Pakistani players main hain oo aby thk dor na ho sakay esy waja say bar bar wahy shots aour wahy fielding krakay match har jatay hain. Team management ko sub say pehlay players kay common mistakes ke list bana kr os pr kam krna chahye.