’ہتھیاروں کی پابندی نافذ کروانے کے اقدامات مکمل‘

18 اپريل 2015
پاکستان دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم  — اے ایف پی فائل فوٹو
پاکستان دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم — اے ایف پی فائل فوٹو

اسلام آباد: پاکستان کے دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یمن کے حوثی قبائل پر سلامتی کونسل کی جانب سے لگائی جانے والی ہتھیاروں کی پابندی پر عمل درآمد کروانے کے لئے پاکستان کی جانب سے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔

دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزارت خارجہ نے سلامتی کونسل میں منظور کی جانے والی قرار داد بعد ایک ایس آر او 324 آئی 2015 جاری کیا ہے۔

یہ ایس آر او اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایکٹ 1984 کی دفعہ 2 تحت اثاثہ جات کو منجمد کرنے، سفری پابندی اور ہتھیاروں کی خریداری پر پابندی کے حوالے سے عمل درآمد کروانے کے لئے جاری کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ مذکورہ نوٹیفیکیشن گذشتہ روز وزیراعظم ہاوس میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ انھوں نے ایک وفد کے ذریعے سعودی حکام کو سلامتی کونسل میں حوثی قبائل پر ہتھیاروں کی پابندی کی منظور ہونے والی قرار داد پر عمل درآمد کروانے کی یقین دہانی کروادی ہے۔

دوسری جانب سمندری حدود کے ذریعے حوثی قبائل اور عبداللہ صالح کی وفادار فوج کو ہتھیاروں کی فراہمی کو روکنے کے لئے اقدامات اٹھاتے ہوئے حکومت پاکستانی بحری جہازوں کو بھیجنے پر بھی غور کررہی ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ سلامتی کونسل میں منظور کی جانے والی قرار داد 2140(2014)، 2204(2015) اور 2216(2015)پرعمل درآمد کروانے کے لئے پاکستان نے تمام ضروری اقدامات اٹھالئے ہیں۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک علیحدہ بیان میں مقبوضہ کشمیر میں پرامن کشمیریوں پر بھارتی ظلم و ستم پراظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ حق خود ارادیت کیلئے کشمریوں کی جدوجہد انکا قانونی حق ہے۔

ترجمان دفترخارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کو مقبوضہ کشمیرمیں پرامن کشمیریوں پر بھارتی ظلم وستم پر افسوس ہے۔

انھوں نے کہا کہ حق خودارادیت کا تحفظ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں ہے۔

پاکستان دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے حق خودارادیت کیلئے سفارتی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں