افغانستان: خودکش دھماکے میں 33 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2015
جلال آباد میں ایک بینک کے باہر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 50  سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے—۔فائل فوٹو/ رائٹرز
جلال آباد میں ایک بینک کے باہر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے—۔فائل فوٹو/ رائٹرز

کابل: افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار کے شہر جلال آباد میں ایک بینک کے باہر ہونے والے خودکش بم دھماکے کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک جبکہ 100 سے زئد زخمی ہوگئے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز نے پولیس چیف فضل احمد شیرزاد کے حوالے سے بتایا ہے کہ ہفتے کی صبح جلال آباد میں واقع کابل بینک کے باہر ایک خودکش حملہ آور نے اُس وقت خود کو دھماکے سے اڑا لیا جب ملٹری اور سرکاری ملازمین اپنی تنخواہیں وصول کرنے کے لیے وہاں جمع تھے۔

افغان نیوز ایجنسی خامہ پریس نے ننگرہار پولیس ہیڈ کوارٹرز کے ترجمان حضرت حسین مشرق وال کے حوالے سے بتایا ہے کہ یہ واقعہ ہفتے کی صبح سوا آٹھ بجے پیش آیا۔

دھماکے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو جلال آباد کے ریجنل ہسپتال منتقل کیا گیا، جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔

رائٹرز کے مطابق افغان طالبان نے واقعے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

طالبان ترجمان ذبیح اللہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 'یہ ایک برا عمل تھا اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں'۔

یاد رہے کہ مذکورہ بینک کی اِسی شاخ کو 2011 میں بھی خود کش حملوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے، جس کے نتیجے میں 42 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

پاکستان کی مذمت

پاکستان نے افغانستان کے شہرجلال آباد میں ہونے والے خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں ترجمان تسنیم اسلم کا کہنا ہے کہ 'پاکستان خود دہشت گردی کا شکار ہے اور افغانستان کادرد محسوس کرتا ہے'۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان متاثرین کے خاندانوں کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کرتا ہے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں