' ملا فضل اللہ کا ساتھی ہلاک'،کراچی پولیس کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 19 اپريل 2015
کراچی کے پولیس حکام نے مسلح مقابلے کے دوران کالعدم تنظیم کے 6 سرگرم کارکنوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے — اے پی فائل فوٹو
کراچی کے پولیس حکام نے مسلح مقابلے کے دوران کالعدم تنظیم کے 6 سرگرم کارکنوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے — اے پی فائل فوٹو

کراچی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے سعدی ٹاون کے علاقے میں مسلح مقابلے کے بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کے انتہائی قریبی ساتھی سمیت 6 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔

ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کا کہنا ہے کہ ضلعی پولیس کی بھاری نفری نے دہشت گردوں کی موجودگی کی انتہائی اہم اور خفیہ اطلاع پر کراچی اسکیم 33 سعدی ٹاون کے علاقے مدینہ کالونی، غازی گوٹھ میں کارروائی کی۔

پولیس اور ٹی ٹی پی کے مبینہ دہشت گردوں کے درمیان یہ مقابلہ تقریبا آدھا گھنٹے تک جاری رہا جس کے بعد پولیس نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ جس وقت پولیس اہلکار علاقے میں داخل ہوئے تو دہشت گردوں نے ان پر فائرنگ کردی اور پولیس نے جوابی کارروائی میں 6 مبینہ حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔

پولیس حکام کے مطابق مقابلے میں ہلاک ہونے والے دو دہشت گردوں کی شناخت کمانڈر احمد، جو کہ وزیرستان میں ڈرون حملے میں زخمی ہوا تھا اور کمانڈر سواتی جو کہ ملا فضل اللہ کے انتہائی قریبی ساتھی قرار دیئے جاتے ہیں، کے نام سے ہوئی ہے جبکہ دیگر 4 کی شناخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

ایس ایس پی راؤ انوار نے دعویٰ کیا کہ کراچی میں پولیس مقابلے کے دوران ہلاک ہونے والے مبینہ دہشت گرد وزیرستان میں فوجی افسران پر حملے میں ملوث تھے اور تمام ہی ٹی ٹی پی کے سرگرم کارکن تھے۔

گلشن اقبال اور گلستان جوہر میں سرچ آپریشن کے دوان پولیس نے چالیس مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔

ادھر ڈان نیوز کے مطابق مقابلے میں ہلاک کمانڈر احمد کی کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق سربراہ حکیم اللہ محسود سے ملاقات کی وڈیوبھی حاصل ہوئی ہے۔

مذکورہ وڈیو ریکارڈ نگ میں کالعدم تحریک طالبان کے امیر حکیم اللہ سے گلے ملنے والا کمانڈر احمد، جو کہ گذشتہ روز سپرہائی وے نئی سبزی منڈی اور سعدی ٹاؤن کے قریب پولیس مقابلے میں پانچ ساتھی دہشتگردوں کے سات ہلاک ہوگیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں