چینی صدر کا دورہ: 51 معاہدوں پر دستخط

۔اے ایف پی فوٹو۔
۔اے ایف پی فوٹو۔
۔اے ایف پی فوٹو۔
۔اے ایف پی فوٹو۔
چینی صدر کے اس دورے میں پاکستان اور چین کے درمیان لگ بھگ 45 ارب ڈالر مالیت کے 32 منصوبوں پر دستخط کیے جائیں گے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
چینی صدر کے اس دورے میں پاکستان اور چین کے درمیان لگ بھگ 45 ارب ڈالر مالیت کے 32 منصوبوں پر دستخط کیے جائیں گے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان 51 نئے معاہدوں پر دستخط ہوگئے ہیں جن میں سے آٹھ کا افتتاح کردیا گیا ہے۔

یہ معاہدے چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کے دوران ہوئے۔

وزیراعظم نواز شریف کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے چینی صدر نے پاکستان کو 'اسٹریٹجک پارٹنر' قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف اقدامات کو سراہتا ہے اور اس حوالے سے مدد جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کا مستقبل مشترک ہے جبکہ یہ ان کا پہلا دورہ پاکستان تھا جس کے دوران پاکستانی قیادت سے مل کر انہیں خوشی ہوئی۔

چینی صدر نے کہا کہ دورے کا مقصد پاکستان چین دوستی کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم نے شی چن پنگ کو پاکستان کا اچھا دوست اور بھائی قرار دیا۔

نواز شریف نے میڈیا کو بتایا کہ دونوں ممالک کے دوران 51 معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں جبکہ اقتصادی راہداری سے صوبوں کو بے پناہ فوائد حاصل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستی کا خواہاں ہے جبکہ علاقائی تبدیلیوں کے باوجود پاکستان اور چین کے تعلقات کو فروغ ملا۔

بعدازاں پاکستان اور چین کے درمیان بات چیت اور معاہدوں سے متعلق مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان 51 معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط ہوئے۔

اعلامیے کے مطابق 8 منصوبوں کا افتتاح کردیا گیا ہے جبکہ توانائی کے 5 منصوبوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا۔

اعلامیے میں بتایا گیا کہ منصوبوں کا سنگ بیناد ویڈیو لنک کے ذریعے رکھا گیا جبکہ چین پاکستان کو سیکیورٹی کے آلا ت بھی فراہم کرے گا۔

دونوں ممالک کے درمیان مفاہمت کی یاداشتوں کے مطابق چین قراقرم ہائی وے اور کراچی لاہور موٹروے کیلئے رعایتی قرضے فراہم کرے گا۔

اس سے قبل نواز شریف کا کہنا تھا کہ چینی صدر شی جن پنگ کے دو روزہ دورہ پاکستان سے ملک میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔

وزیراعظم ہاؤس میں چین کی تین بڑی کمپنیوں چائنا وانینگ گروپ، انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا (آئی سی بی سی) اور زونرجی کارپوریشن کے ٹاپ ایگزیکٹو سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت چینی کمپنیوں کو ان کے منصوبوں کی تکمیل کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔

وزیراعظم نے اس موقع پر پاک چین اقتصادی راہداری معاہدے سمیت دیگر منصوبوں میں کردار ادا کرنے پر چینی کمپنیوں کے کردار کو سراہا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو توانائی کے بحران کا شدید سامنا ہے اور حکومت نے پاکستانی عوام کو اپنے دورِ حکومت میں اِس قلت سے نجات دلوانے کا عزم کر رکھا ہے، جبکہ توانائی کے سیکٹر میں شروع کیے گئے منصوبوں کی بروقت تکمیل پر بھی زوردیا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نواز شریف نے انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا (آئی سی بی سی) کی جانب سے پاکستان میں اکنامک زونز کے ممکنہ قیام پر بھی خوشی کا اظہار کیا۔

چینی وفد کے لیڈر کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی دونوں ممالک کے مابین بہترین تجارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے ایک شاندار پلیٹ فارم ہے، انھوں نے مزید کہا کہ وہ پاک چین اقتصادی راہداری کا حصہ بننے پر نہایت خوش ہیں۔

اس موقع پروفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف، وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری شہباز شریف، چین میں پاکستان کے سفیر مسعود خالد اور سیکریٹری واٹر اینڈ پاور یونس ڈگھا بھی موجود تھے۔

چینی صدر کا تاریخی دورہ پاکستان

چینی صدر اپنی اہلیہ کے ہمراہ —۔ڈان نیوز اسکرین گریب
چینی صدر اپنی اہلیہ کے ہمراہ —۔ڈان نیوز اسکرین گریب

چین کے صدر شی جن پنگ دو روزہ دورے پر آج بروز پیر اسلام آباد پہنچے، جو کسی بھی چینی صدر کا نو سال کے بعد پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔

توقع ہے کہ اس تاریخی اور ’’قسمت کو تبدیل کردینے والے دورے‘‘ میں 45 ارب ڈالرز مالیت کے پاک چائنا اقتصادی راہداری کے منصوبے (پی سی ای سی) کے پہلے مرحلے کے لیے تقریباً 28 ارب ڈالرز کے 32 منصوبوں کے معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ اس دوران چین کے صدر پانچ منصوبوں کا افتتاح بھی کریں گے۔

چکلالہ کے نور خان ایئربیس پر مہمان صدر شی جن پنگ کا استقبال صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف اور کابینہ کے دیگر اراکین نے کیا۔

چینی صدر کے ہمراہ پاکستان کے دورے پر تاجروں اور اعلی سرکاری حکام پر مشتمل ایک اعلی سطحی وفد بھی آیا ہے۔

چینی صدر کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا

نور خان ایئر بیس پر مہمان صدر شی جن پنگ کو اکیس توپوں کی سلامی دی گئی اور گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بھی بجائے گئے، بعد ازاں ثقافتی ملبوسات زیب تن کیے ہوئے بچوں نے چین کے صدر کو گلدستے پیش کیے۔

ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
پاک فضائیہ کے طیاروں نے اس موقع پر شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
پاک فضائیہ کے طیاروں نے اس موقع پر شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
چینی صدر بچوں سے ہاتھ ملاتے ہوئے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
چینی صدر بچوں سے ہاتھ ملاتے ہوئے—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

صدر شی جن پنگ کا ایئربیس پر شایانِ شان استقبال

ایئربیس پر صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے چینی صدر کا استقبال کیا۔ اس موقع پر آرمی شیف جنرل راحیل شریف اور دیگر اعلیٰ سول و ملٹری قیادت بھی موجود تھی۔

ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔

چینی صدر کے طیارے کی پاکستان میں لینڈنگ

چینی صدر کا طیارہ جب پاکستانی حدود میں داخل ہوا تو پاک فضائیہ کے 8 جے ایف تھنڈر طیاروں نے چینی صدر کے طیارے کو اپنے حفاظتی حصار میں لیا۔

چین کے صدر کا طیارہ پاکستانی حدود میں داخل—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
چین کے صدر کا طیارہ پاکستانی حدود میں داخل—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

شی جن پنگ کے استقبال کی تیاریاں

چکلالہ کے نور خان ایئر بیس پر وزیراعظم نواز شریف اپنی کابینہ کے اراکین کے ہمراہ چین کے صدر کے استقبال کے لیے موجود تھے۔

ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف بھی مہمان صدر کے استقبال کے لیے ایئربیس پر موجود تھے۔

ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔

اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے اور وفاقی دارالحکومت کو خوبصورتی سے سجایا گیا۔

ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

راضیہ سید Apr 20, 2015 02:53pm
چین کے صدر کا دورہ پاکستان یقینا اہم نوعیت کا حامل ہے ، ایک ایسا ملک جس نے ہمیں ہماری تمام جنگوں میں فوجی سازو سامان کے ساتھ ساتھ مورل سپورٹ بھی فراہم کی ، ہمیں بہت سی معاشی امداد اور قرضے بھی دیئے جن کی وجہ سے ہماری معیشت کو سہارا ملنے میں مدد ملی ، لیکن پاکستان نے بھی چین کے ساتھ تعلقات میں کوئی کسر روا نہیں رکھی ہے ، چاہے وہ تائیوان کا مسئلہ ہو ، سنکییانگ کا یا تبت کا پاکستان نے چین کے موقف کی حمایت کی ہے ، لیکن اب دو چیزیں اہم اور غور طلب ہیں کیونکہ اب چین نے بھارت کے ساتھ بھی کمرشل اور تجارتی شعبوں میں ستر بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے جبکہ پاکستان کے ساتھ اسکی تجارت نو بلین ڈالرز پر مستقل چل رہی ہے ۔ پاکستان کے لئے اس وقت اپنے ریجن میں دو ممالک بہت اہم ہیں جن میں ایک چین اور ایک ایران ہے ، ایران اب جوہری معاہدے اور پابندیوں کے خاتمے کے بعد ایک مضبوط قوت بن رہا ہے دوسری جانب چین ایک اہم دوست ہے جو ہماری مشکلات میں ایران کی طرح ہمارے کام آیا ہے ، اور چین اور ایران اب اس پوزیشن میں ہیں کہ وہ امریکا کے حوالے سے پاکستان کے لئے ایک اہم کردار ادا کر کے اسکے مدمقابل آسکتے ہیں ۔
Usman Riaz Apr 20, 2015 05:31pm
تصاویر کا پرنٹ اچھا نہیں تھا کیا یہ موبائل پر کھینچی گئی تھیں؟ اتنی امپورٹنٹ شخصیت اور اتنی ڈل کوریج۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ْ