صدر شی جن پنگ کا استقبال، "زرد" پھولوں سے پرہیز

اپ ڈیٹ 21 اپريل 2015
چینی صدر کی پروٹوکول ٹیم کو راستے میں اور مختلف ملاقاتوں کے دوران پھولوں کی سجاوٹ میں زرد پھول استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی گئی—۔فوٹو/ آئی این پی
چینی صدر کی پروٹوکول ٹیم کو راستے میں اور مختلف ملاقاتوں کے دوران پھولوں کی سجاوٹ میں زرد پھول استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی گئی—۔فوٹو/ آئی این پی
چینی صدر کے قافلے کے لیے سجایا گیا راستہ—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
چینی صدر کے قافلے کے لیے سجایا گیا راستہ—۔ڈان نیوز اسکرین گریب

اسلام آباد: چین کے صدر شی جنگ پنگ کو زرد رنگ کے پھول پسند نہیں جبکہ وہ 24 ڈگری سے زیادہ کے درجہ حرارت میں بھی آرام محسوس نہیں کرتے۔

یہی وجہ ہے چینی صدر کے پروٹوکول کے لیے تعینات افسران کو خصوصی ہدایات دی گئیں تھیں کہ پیر کو چینی صدر کے قافلے کے راستے میں اور مختلف ملاقاتوں کے دوران پھولوں کی سجاوٹ میں زرد پھول استعمال نہ کیے جائیں۔

صدر شی جن پنگ کے دورے کے دوران دونوں ممالک کے پروٹوکول ماہرین کی جانب سے اس بات کا خاص خیال رکھا گیا تھا۔

سرکاری ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ چینی روایات کے مطابق زرد پھول "نفرت" کی علامت تصور کیے جاتے ہیں اور چینی پروٹوکول ٹیم نے اس حوالے سے پہلے ہی میزبان پاکستانی ٹیم کو آگاہ کردیا تھا۔

دورے کے دوران ایک اور بات کا بھی خیال رکھا گیا کہ صدر شی جن پنگ کی تمام ملاقاتوں کے دوران کمروں اور ہالز کا درجہ حرارت 24 ڈگری رکھا جائے۔

جبکہ دونوں اطراف کی پروٹوکول ٹیم نے اس بات پر بھی اتفاق کیا تھا کہ جہاں جہاں بھی پاکستان اور چین کے جھنڈے ساتھ لہرائے جائیں، وہاں چین کا جھنڈا دائیں طرف ہوگا۔

گزشتہ روز یعنی 20 اپریل کو پاکستان پہنچنے والے چینی صدر شی جن پنگ نے آج بروز منگل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کیا، اس طرح پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے والے وہ پہلے چینی صدر ہیں۔

اپنے دو روزہ دورہ پاکستان کے اختتام پر صدر شی جن پنگ انڈونیشیا کے دورے کے لیے روانہ ہوجائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں