پیپلزپارٹی کا فاٹا میں بلدیاتی نظام کے لیے جدوجہد کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 25 اپريل 2015
وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے میں قبائلی عمائدین کے ایک جرگے کا منظر۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی
وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقے میں قبائلی عمائدین کے ایک جرگے کا منظر۔ —. فائل فوٹو اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقہ جات میں شہریوں کو بنیادی حقوق کی فراہمی، بلدیاتی حکومت کا نظام متعارف کروانے اور سپریم کورٹ کے دائرہ کار میں توسیع کرنے کے حوالے سے ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس بات کا اعلان پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے باجوڑ پولیٹیکل الائنس (بی پی اے) کے 40 رکنی وفد سے زرداری ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا ہے۔

انہوں نے فاٹا کی تمام سیاسی جماعتوں کی 'نمائندہ جماعت' کو یقین دہانی کروائی کہ وہ اس مسئلے کو ہر فورم پر اٹھائیں گے۔

پی پی کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اس حوالے سے سابق صدر آصف زرداری، وزیراعظم نواز شریف کو ان کی پارٹی کے منشور اور فاٹا میں ہر شخص کو بینادی حقوق دینے کے وعدے کی یادہانی کے لیے ایک مراسلہ بھی لکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس مجوزہ ترمیم کی قومی اسمبلی میں حمایت کرنی چاہیے۔

انہوں نے آصف زرداری کے حوالے سے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کنٹومنٹ کے 40 حلقوں سمیت اس سال ملک بھر میں ہونے جارہے ہیں اس کے باوجود قبائلی شہریوں کو اس سے کیوں محروم رکھا جارہا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نواز شریف کو آئین کے آرٹیکل 247 کے ذیلی سیکشن 7 میں قومی اسمبلی کے ذریعے ترمیم کرنے کے حوالے سے بھی کہیں گے۔

خیال رہے کہ آئین کے آرٹیکل 247 کے ذیلی سیکشن 7 کے مطابق فاٹا سپریم کورٹ کے دائرہ کار میں نہیں آتا ہے۔

سینٹ کی قانون اور انصاف سے متعلق کمیٹی پہلے ہی آرٹیکل 247 میں ترمیم کے حوالے سے ایک آئینی ترمیم بل کو منظور کرچکی ہے۔

پی پی کے ترجمان نے کہا کہ فاٹا کے شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق دلوانے کے لیے اور فاٹا کو سپریم کورٹ کے دائرہ کار میں لانے کے لئے پہلے مرحلے میں پی پی کے شریک چیئرمین وزیراعظم اور دیگر سیاسی جماعتوں سے بات کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری نواز شریف واضح کریں گے کہ دیگر سیاسی جماعتوں کی حمایت کے بغیر وہ پارلیمنٹ میں اکیلے آئین میں ترمیم نہیں کر پائیں گے۔

گزشتہ دنوں آصف زرداری نے آل پارٹیز اجلاس میں حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ وہ ملک میں شروع کیے جانے والے نئے ترقیاتی منصوبوں اور دیگر اہم مسائل جن میں عدالتی اصلاحات، این ایف سی ایورڈ، کونسل آف کومن انٹرسٹ اور کراچی آپریشن کے مسائل شامل ہیں پر تمام سیاسی جماعتوں کے خدشات کو دور کریں۔

مذکورہ اجلاس میں ن لیگ کی جانب سے شریک وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے شرکاء کو یقین دہانی کروائی تھی کہ نواز شریف بہت جلد ایک اجلاس طلب کرکے تمام سیاسی جماعتوں کو ان اہم مسائل پراعتماد میں لیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں