کولمبو: سری لنکا کے مسلمان دانشوروں نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ ایسے انتہاپسندوں کو گرفتار کرے جو شرمیلا سید کو سری لنکا کے مسلمان معاشرے میں طالبانائزیشن کے خلاف ان کی تحریروں اور تبصروں پر انہیں ہراساں اور دھمکیاں دے رہے ہیں۔

شرمیلا سید کی جانب سے جمع کرائی گئی شکایات پر مکمل اور منصفانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے 57 دستخطوں کے ساتھ اس اپیل میں حکام پر زور دیا گیا ہے کہ اس معاملے کے ذمہ دار افراد کا محاسبہ کیا جائے۔

انہوں نے معاشرے کے جمیعت العلماء کی طرز کے مذہبی رہنماؤں سے بھی درخواست کی کہ بے بنیاد مذہبی جواز کی بنیاد پر ساتھی مسلمانوں کو نشانہ بنانے سے روکنے کے لیے اقدامات اُٹھائے جائیں۔

دستخط کنندگان نے کہا کہ اس وقت مسلم معاشرے اور ملکی سطح پر بھی اس بات کی سخت ضرورت ہے کہ اہم مسائل پر جواب کے عمل کو تیار کیا جائے نہ کہ بدنام، ہراساں یا تشددکے ذریعے بلکہ مکالمے کے عمل کے ذریعے اور یہی قانون اور جمہوری معاشرے کی اقدار کے مطابق ہے۔

نوجوان شرمیلا سید جو ایک ماں بھی ہیں، سری لنکا کے مشرقی صوبے ایراوور سے تعلق رکھتی ہیں۔ وہ شاعر، ناول نگار، صحافی اور سماجی کارکن ہیں۔ وہ سری لنکا کے مسلم معاشرے میں خواتین کی محکومی کے خلاف لکھ رہی ہیں۔

سماجی ترقی کی اپنی تنظیم کے ذریعے انہوں نے مسلم خواتین کے مسائل کو اُٹھایا ہے۔ سری لنکا کے مسلم معاشرے میں خواتین پر پابندیاں بڑھتی جارہی ہیں۔

ان کی تحریروں پر انہیں ہندوستان اور سری لنکا میں اعزازات سے نواز جاچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں