امتحانات میں کامیابی کے 'گُر'

27 اپريل 2015
کچھ طالبعلم ایسے بھی ہوتے ہیں جو آخری لمحات میں امتحانات کے دوران فکر مندی کا شکار ہوجاتے ہیں— اے ایف پی فوٹو
کچھ طالبعلم ایسے بھی ہوتے ہیں جو آخری لمحات میں امتحانات کے دوران فکر مندی کا شکار ہوجاتے ہیں— اے ایف پی فوٹو

پڑھائی اور تیاری کے لیے پورا سال ملنے کے بعد کچھ طالبعلم ایسے بھی ہوتے ہیں جو آخری لمحات میں امتحانات کے دوران فکر مندی کا شکار ہوجاتے ہیں۔

کسی بھی جماعت کا امتحان دینا طالبعلم کی زندگی کا خوفناک اور اذیت ناک تجربہ ہوتا ہے جو کہ انہیں کامیابی کی شکل میں میٹھا پھل بھی فراہم کرتا ہے اور اگلی کلاس میں پہنچا دیتا ہے اور یہ تعلیمی پہیہ چلتا رہتا ہے جس کے دوران ٹیسٹ اور امتحانات پھر آکھڑے ہوتے ہیں، جتنی آپ محنت کریں گے اتنا ہی میٹھا انعام بھی ملے گا۔

مگر سخت محنت کے ساتھ ساتھ یہ بات بھی اہمیت رکھتی ہے کہ کس طرح آپ اپنے امتحانات کے لیے تیار ہوتے ہیں، کس طرح امتحانی تناﺅ کا سامنا کرتے ہیں اور امتحان کے دن کس طرح کی کارکردگی دکھاتے ہیں، یہ وہ چند عناصر ہیں جو آپ کے نتائج پر اثرانداز ہوتے ہیں۔

تو اگر آپ نے اپنے امتحانات کی تیاری تاخیر سے شروع کی ہے تو یہ چند نکات آپ کو اچھے نمبروں کے حصول میں مدد فراہم کرسکتے ہیں۔

امتحانات سے قبل

اچھی نیند

امتحان سے ایک رات قبل صحیح نیند لیں، ہوسکتا ہے کہ آپ عام معمول کے مقابلے میں زیادہ دیر جاگنے کو ترجیح دیں جو کہ کچھ افراد کے ساتھ تو ٹھیک ہے وہ بھی اس صورت میں جب وہ تھکاوٹ کا شکار نہ ہو، تاہم اگر آپ تناﺅ زدہ ہوں اور نیند بھی پوری نہ ہو تو اگلی صبح اس کا نتیجہ بھیانک بھی نکل سکتا ہے۔

کچھ نہ کچھ کھالیں

بیشتر طالبعلم امتحان سے قبل اتنے تناﺅ کا شکار ہوتے ہیں کہ کچھ کھاتے نہیں، تاہم اگر آپ خوراک سے منہ موڑ لیں گے تو توانائی کی کمی کا شکار ہوجائیں گے اور ہوسکتا ہے کہ زیادہ اچھی کارکردگی نہ دکھا سکیں۔ ہلکی پھلکی مگر صحت بخش غذا کارکردگی کو بڑھا دیتی ہے تاہم بہت زیادہ کھانے سے گریز کریں کیونکہ اس سے آپ غنودگی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

پانی کا استعمال

چونکہ اکثر امتحانات گرم موسم میں ہوتے ہیں تو اپنے اندر پانی کی کمی نہ ہونے دیں، پانی کی بوتل اپنے قریب رکھیں تاہم ڈیسک پر نہ ہو کیونکہ اگر وہ گرگئی تو آپ کی امتحانی کاپی خراب ہوسکتی ہے، اور اتنا زیادہ پانی بھی نہ استعمال کریں کہ آپ کو بیت الخلاءکی جانب بار بار دوڑنا پڑے۔

بروقت پہنچنا

وقت سے پہلے امتحانی مرکز پہنچ جائیں اور امتحان شروع ہونے سے پہلے ڈیسک پر بیٹھ جائیں۔

اضافی اشیاء

اپنے ساتھ اضافی قلم اور پینسلوں سمیت وہ اسٹیشنری ضروری رکھیں جن کی ضرورت ہو۔ اپنی پینسلوں اور دیگر اشیاءکو امتحان سے ایک رات پہلے تیار کرکے بیگ میں رکھ لیں۔

گھڑی کو پہنیں

اپنے ہاتھ پر ہمیشہ گھڑی کا استعمال کریں اور امتحان کے دوران وقت کو مدنظر رکھیں تاکہ ٹائم کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

امتحان کے دوران

ہدایات کو پڑھیں

امتحانی پیپر پر دی گئی ہدایات کو سب سے پہلے پڑھیں اور یقینی بنائیں کہ آپ ان پر درست طریقے سے عملدرآمد کررہے ہیں۔

ہر سوال کو پڑھیں

یہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ آپ کو معلوم ہو کہ آپ سے کیا پوچھا جارہا ہے، کسی چیز کا پہلے سے اندازہ نہ لگائیں، جواب لکھتے ہوئے اپنے سوال کو دوبارہ بھی پڑھیں تاکہ خود کو درست سمت پر گامزن رکھ سکیں۔

اپنے اوپر توجہ مرکوز رکھیں

ارگرد یہ دیکھنے کی کوشش نہ کریں کہ آپ کے دوست کیا کررہے ہیں، اس چیز کو نقل کے طور پر بھی لیا جاسکتا ہے جبکہ آپ کی توجہ بھی منتشر ہوتی ہے۔

وقت کا شیڈول

یہ دیکھیں کہ کہ ہر سوال پر کتنے نمبرز ملیں گے اور اس لحاظ سے اپنے جواب پر وقت صرف کریں۔ آپ کو یقیناً ان سوالات کے لیے زیادہ وقت درکار ہوگا جن کے جوابات طویل ہوں گے۔

آسان سوالات پہلے کریں

سب سے پہلے آسان سوالات کو حل کریں اس سے آپ کا اعتماد بڑھے گا اور اتنا وقت بھی مل سکے گا کہ مشکل سوالات کے جوابات تحریر کرسکیں۔ اگر کوئی ایسا سوال ہو جس کا جواب آپ کو معلوم نہ ہو تو اسے آخر تک کے لیے چھوڑ دیں اور وقت ضائع نہ کریں، تاہم اگر اس سوال پر زیادہ نمبر مل رہ ہو تو اس بات کو یقینی بنائین کہ آخر مین آپ کے پاس اتنا وقت ہو کہ آپ اپنی یاداشت پر زور ڈال کر اس کا جواب لکھنے کی کوشش کرسکیں، اور ہاں کوئی بھی سوال نہ چھوڑیں۔

صاف صاف لکھیں

بے ترتیب امتحانی کاپی اور غیر واضح لکھائی اسے چیک کرنے والے کے لیے آپ کے جواب کو سمجھنا مشکل بنا دیتا ہے اور اس بات کے بہت زیادہ امکانات ہیں کہ آپ کو اتنے نمبر نہیں مل سکیں گے جتنے ملنے چاہئے، اس کے ساتھ ساتھ املا یا اسپیلنگ کا بھی خیال رکھیں کیونکہ یہ مجموعی نمبروں کو متاثر کرنے والا عنصر ہے۔

امتحانی کاپی میں اسپیس

ہر جواب کے بعد کچھ لائنوں کو چھوڑ کر اگلے سوال کا جواب لکھنا شروع کریں، خاص طور پر وہ سوالات جن کا تفصیلی جواب لکھنا ہو۔ اس سے نہ صرف آپ کی پیشکش زیادہ واضح شکل میں نظر آئے گی بلکہ اگر بعد میں آپ اپنے جواب میں مزید کچھ لکھنا چاہے تو آپ کو اس کا موقع بھی مل سکے گا۔

ایک لائن چھوڑ کر لکھنا

اگر اجازت ہو تو ایک لائن چھوڑ کر لکھیں اس سے بعد میں چیک کرنے کی صورت میں آپ جواب میں تبدیلیاں لاسکتے ہیں جبکہ آپ کی امتحانی کاپی بھی صاف نظر آتی ہے۔

اپنا وقت لیں

سب سے پہلے امتحان کو ختم کرکے جانے کی کوشش نہ کریں، اس سے آپ کو کوئی اضافی نمبر نہیں ملتے۔ اس بات پر بھی فکرمند نہ ہو کہ دیگر طالبعلم آپ سے پہلے امتحان کرکے جارہے ہیں، اگر آپ کے پاس وقت ہو تو اپنے جوابات پر نظر ڈالیں، اس طرح آپ اپنے ذہن میں موجود معلومات او رتفصیل کو ان میں شامل کرسکیں گے اور ہوسکتا ہے کہ آپ اپنی توقع سے زیادہ نمبر حاصل کرلیں۔

ری چیک

اپنے جوابات کو دوبارہ چیک کریں، اس کے اسپیلنگ پر نظر ڈالیں اور غلطیوں کو رست کرنے کی کوشش کریں۔ آپ کو دیکھ کر حیرت ہوگی آپ نے کتنی مضحکہ خیز غلطیاں کر رکھی ہیں جن کو درست کرنے کا وقت مل سکے گا۔ تاہم اس صورت میں جواب میں کوئی تبدیلی نہ کریں جب آپ کو یقین نہ ہو کیونکہ ایسا کرنا آپ کو مزید الجھن کا شکار کردے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Abuturab Iftikhar Apr 28, 2015 05:38pm
I try to do all these things during exams.If you do these things during exams I am giving the guarantee to you that these things will help you a lot.