‘ڈرا نہیں ہوا، ٹیسٹ ہارے ہیں’

اپ ڈیٹ 03 مئ 2015
پاکستانی کپتان مصباح الحق ڈبل سنچری بنانے والے تمیم اقبال کو مبارکباد دیتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستانی کپتان مصباح الحق ڈبل سنچری بنانے والے تمیم اقبال کو مبارکباد دیتے ہوئے۔ فوٹو اے ایف پی

کراچی: قومی ٹیم کے سابق کپتان اور تبصرہ نگار رمیز راجہ نے بنگلہ دیش کے خلاف پاکستانی ٹیم کی مسلسل ناقص کارکردگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ہمارے حکام کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔

پاکستان نے بنگلہ دیش کی پہلی اننگ 332 رنز کے جواب میں محمد حفیظ کی ڈبل سنچری کی بدولت 296 رنز کی بھاری برتری حاصل کی لیکن بنگلہ دیشی اوپنرز کی شاندار کارکردگی کے باعث میچ ڈرا ہو گیا۔

رمیز راجہ نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں کہ ہماری کرکٹ کہاں جا رہی ہے، اگر ہم بنگلہ دیش کو نہیں ہرا سکتے تو پھر ہم کدھر جا رہے ہیں، اگر یہ سلسلہ چلتا رہا کون ہماری کرکٹ دیکھنا چاہے گا اور ہم کس کو کھیلنے کے لیے بلائیں گے۔ اس سے پاکستان کرکٹ کو بہت نقصان ہو گا۔

’یہ انتہائی مایوس کن ہے کہ ہماری ٹیم نے پہلی اننگ میں تقریباً 300 رنز کی برتری لینے کے باوجود بنگلہ دیش کو 550 رنز بنانے دیے‘۔

سابق اوپننگ بلے باز نے کہا کہ میں نے اپنی زندگی میں پاکستانی باؤلرز کی ایسی بے جان باؤلنگ نہیں دیکھی۔

ان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش نے اپنی کرکٹ بہت بہتر کی ہے اور ان کی سوچ بھی مختلف ہے لیکن اگر ہمارے باؤلرز 300 رنز کی برتری لینے کے باوجود ان کو دباؤ میں لینے کی صلاحیت نہیں رکھتے تو پھر یہ کیا کریں گے۔

رمیز نے کہا کہ جس طرح دوسری انگ میں بنگلہ دیش نے بلے بازی کی اسکے بعد ہماری آنکھیں کھل جانی چاہئیں۔

وہاب ریاض اور شکیب الحسن کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی کا تذکرہ کرتے ہوئے قومی ٹیم کے سابق کپتان نے طنزیہ کہا کہ یہ دن آنا تھا کہ بنگلہ دیشی کھلاڑی پاکستانی کھلاڑیوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے لگے۔

’ورلڈ کپ نے ان میں ایک نئی روح پھونک دی اور وہ تیار ہو رہے ہیں لیکن دوسری جانب ہماری کرکٹ کو کائی پرسان حال نہیں اور ہمیں اپنی ٹیم میں بہتر کارکردگی دکھانے کی کوئی جلدی دکھائی نہیں دے رہی۔

قومی ٹیم کے ایک اور سابق کپتان محمد یوسف نے بھی کھلنا ٹیسٹ میں قومی ٹیم کی کارکردگی پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا۔

’آج ہم نے ڈرا نہیں کھیلا بلکہ ہم بنگلہ دیش میں ٹیسٹ میچ ہارے ہیں، یہ ہم جیسے سابق کھلاڑیوں کے لیے مایوس کن ہے‘۔

یوسف نے کہا کہ پاکستان اب بنگلہ دیش کو نہیں ہرا سکتا کیونکہ گزشتہ پانچ سے چھ سالوں میں بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ نے درست فیصلے کیے اور دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ ان سالوں میں آگے بڑھنے کے لیے کچھ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ آج جو واقعہ شکیب اور وہاب کے درمیان پیش آیا، ہم کچھ سال پہلے تک ایسے کسی واقعے کا تصور بھی نہیں کر سکتے تھے اور یہ اس لیے ہوا کیونکہ ان کی کرکٹ ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتری کی جانب گامزن ہے۔

’اگر پاکستانی ٹیم نویں سے 900ویں پوزیشن پر بھی چلی جائے تب بھی پاکستان کرکٹ بورڈ میں کچھ نہیں بدلے گا، انہیں بورڈ میں یس سر کہنے والے لوگ چاہئیں اور یہی وجہ ہے کہ ہماری کرکٹ تنزلی کا شکار ہوتی جا رہی ہے‘۔

واضح رہے کہ پاکستانی ٹیم بنگلہ دیش میں فتح کو ترس گئی ہے اور ٹور میچ، ایک روزہ میچوں کی سیریز کے ساتھ ساتھ اسے ٹی ٹوئنٹی میچوں میں بھی شکست کا گہرا گھاؤ سہنا پرا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

Majid May 03, 2015 06:43pm
Our old cricketer never encourage the players they do not see we made 600+ runs ... if we were out under 300 we will loose the match ... this pitch was graveyard for bowler...BD make dead pitches which is only help batsmen no help for bowler .,.. they made dead pitches because they think Pakistan have weak batsmen so they will win the series this work very well in ODI ... we will see how strong BD team when they will visit India and SA. We should not visit BD in first place because the hate us but our Board only care about money they do not see anything else other than money ....
Em Moosa May 03, 2015 10:09pm
Shakeeb aur Wahab Riaz ki ladai per Rameez ka tabsarah Bangladesh ki toheen ke mutradif hai. Woh East Pakistani nahin jinko ghulam samjha jata tha. Ek azad aur progressive quom hai. Unki currency hamari currency se behtar muqam per hai. Hamen apne fake ghuroor ko khatam karna hoga aur dunya mein aaj apne muqaam ko pehchan lena chaheye. Kaya is tabsare ki wajah yeh to nahin ke Bangladeshi media ne Rameez ko commentary ka moqa nahin diya?