لندن: انگلینڈ کے ایک ایمیچر بلے باز نو بال ہینڈل کرنے پر آؤٹ دینے جانے والےتاریخ کے پہلے بلے باز بن گئے۔

برطانوی روزنامہ دی ٹائمز نے بتایا کہ 35 سالہ برائن ڈربی شائر ہیمشائر میں لیمنگٹن کیلئے بیٹنگ کر رہے تھے جب امپائر نے باؤلر کو کریز سے باہر نکل کر گیند کرانے پر نو بال کا اشارہ دیا۔

ڈربی شائر نے شاٹ کھیلنے کی کوشش کی لیکن گیند ان کے بلے پوری طرح نہیں ٹکرائی۔ اس پر ڈربی شائر نے گیند اٹھا کر ایک فیلڈر کی جانب اچھال دی ، جس پر فیلڈنگ ٹیم نے اپیل کی اور امپائر نے آؤٹ قرار دے دیا۔

مارلی بون کرکٹ کلب (ایم سی سی )کے کرکٹ قوانین کی شق 33 کے تحت ڈربی شائر کو گیند اٹھا کر دینے سے پہلے کسی بھی فیلڈر سے اجازت لینا ضروری تھا۔

نو بال پر بلے باز بولڈ، کیچ یا پھر ایل بی ڈبلیو تو نہیں ہو سکتا ، تاہم، گیند اٹھانے، گیند کو دو مرتبہ ہٹ لگانے، فیلڈنگ میں مداخلت یا پھر رن آؤٹ ہو سکتا ہے۔

ایم سی سی کرکٹ قوانین کے مشیر مارک ویلئمز نے دی ٹائمز کو بتایا کہ نو بال سے متعلق قانون 24 کی شق 16 کے تحت تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی بلے باز کو اس انداز میں آؤٹ دیا گیا۔

’قانون کے تحت اگر فیلڈنگ ٹیم بلے باز کو رن آؤٹ کرنےکی کوشش کر رہی ہو تو وہ جان بوجھ کو گیند کو چھو نہیں سکتا۔ اس معاملے میں فیلڈنگ ٹیم اپیل کرنے کی حق رکھتی تھی‘۔

ڈربی شائر کے خیال میں امپائر نے غلط فیصلہ نہیں دیا البتہ حریف ٹیم نے غلط سپورٹس مین شپ کا مظاہرہ ضرور کیا۔

’میں نے دوسری ہی گیند پر اُ س باؤلر کو ایک چھکا رسید کیا تھاشاید اسی وجہ سے وہ مجھے آؤٹ دیکھنا چاہتے تھے‘۔

اس میچ میں ڈربی شائر کی ٹیم 58 رنز سے شکست کھا گئی۔ اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں