ملتان: ضمنی انتخابات کے غیر سرکاری نتائج، ن لیگ دوبارہ کامیاب

اپ ڈیٹ 22 مئ 2015
ن لیگ کے اُمیدوار رانا محمود الحسن ملتان کے حلقہ پی پی 196 میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد کارکنوں سے خطاب کررہے ہیں — فوٹو: اے پی پی
ن لیگ کے اُمیدوار رانا محمود الحسن ملتان کے حلقہ پی پی 196 میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد کارکنوں سے خطاب کررہے ہیں — فوٹو: اے پی پی
مسلم لیگ نواز کے کارکن ملتان کے ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد جشن مناتے ہوئے — فوٹو: اے پی پی
مسلم لیگ نواز کے کارکن ملتان کے ضمنی انتخابات میں کامیابی کے بعد جشن مناتے ہوئے — فوٹو: اے پی پی

ملتان: پنجاب کے حلقہ پی پی 196 میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق ن لیگ کے اُمیدوار رانا محمود الحسن نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔

یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے دو شناختی رکھنے پر حکمران جماعت کے رکن صوبائی اسمبلی اور وزیر عبدالوحید آرائیں کو عمربھر کے لئے نااہل قرار دے دیا تھا، جس کے بعد مذکورہ نشست پر ضمنی انتخابات کروائے گئے ہیں۔

ملتان کے حلقہ پی پی 196 کے غیرسرکاری اور غیرحتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار رانا محمود الحسن 30278 ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے ہیں۔

حلقہ پی پی 196 کے 133 پولنگ اسٹیشنوں کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق رانا محمود الحسن کے مد مقابل پاکستان تحریک انصاف کے اُمیدوار رانا عبدالجبار نے 19321 ووٹ حاصل کئے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی کے محمد حسین آرائیں 7334 ووٹ حاصل کر کے تیسرے نمبر پر رہے۔

ملتان کے ضمنی انتخابات میں مجموعی طور پر 14 اُمیدوار مد مقابل تھے، جن میں سے 10 اُمیدوار آزاد حیثیت میں انتخابات میں شریک تھے۔

الیکشن کمیشن کے عہدیدار کے مطابق حلقہ پی پی 196 میں رجسٹرڈ ووٹوں کی تعداد 176315 ہے، جس میں 96121 مرد جبکہ 80194 خواتین ووٹر شامل ہیں۔

ای سی پی کے مطابق ضمنی انتخابات کے دوران حلقے میں ووٹر ٹرن آوٹ 33 فیصد رہا ہے۔

پی ٹی آئی نے شکست قبول کرلی

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی نے ملتان کے حلقہ پی پی 196 میں ہونے والے انتخابات میں اپنی شکست کو دل سے تسلیم کرلیا ہے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ وہ اکثریت کی رائے کو تسلیم کرتے ہیں تاہم انھوں نے ضمنی انتخاب کے دوران قوائد وضوابط کی خلاف ورزی کرنے کے الزمات کی سختی سے تردید کی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ضمنی انتخابات پر امن ماحول میں ہوئے ہیں تاہم ساتھ ہی ساتھ یہ الزام بھی لگایا کہ جیتنے والے اُمیدوار نے حکومتی مشینری کا استعمال کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

عثمان احمد May 22, 2015 09:42am
یہ الیکشن کا نہیں، دھرنے کا نتیجہ ہے۔
Israr Muhammad Khan Yousafzai May 22, 2015 07:12pm
عوام ایک بار پھر ثابت کردیا کہ مسلم لیگ ن انکی پسندیدہ جماعت ھے وہی نتیجہ وہی لوگ وہی الیکشن کمیشن 2013 کا الیکشن صاف اور شفاف تھا کنٹینر پر بیٹھ کر جو الزامات لگائے گئے تھے وہ سب جھوٹ تھا عوام کے ساتھ دھاندلی دھرنے کے نام دھوکہ کیا گیا جسکی وجہ سے عوام نے دھاندلی دھرنے کی سیاست کو شکست دی دھرنا دھاندلی عوام کے مسئلوں کا حل نہیں شہباز شریف نواز شریف اب بھی پنجاب کے مقبول لیڈر ھیں انکو ہرانا پی ٹی آئی کا کام نہیں ہاں اگر کوئی فوجی حکومت اجائے تو ان کو دھاندلی کے زریعے ہرایا جاسکتا ھے جیسا کہ مشرف دور میں ھوا تھا