سیؤل: پاکستان اور جنوبی کوریا کی ہاکی ٹیموں کے درمیان چار ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا تیسرا میچ بھی تنازع کی نذر ہو کر بے نتیجہ ختم ہو گیا۔

پاکستان ہاکی ٹیم چار ٹیسٹ پر مبنی سیریز کے لیے جنوبی کوریا کا دورہ کر رہی ہے اور اب تک سیریز کے چاروں میچ متنازع رہے ہیں۔

جمعہ کو کھیلے گئے میچ میں مقابلہ دو دو گول سے برابر تھا کہ امپائر نے شارٹ کارنر پر پاکستانی کھلاڑی وقاص کو ریفری نے یلو کارڈ دکھا کر باہر بھیجا۔

اس موقع پر کپتان محمد عمران ریفری سے بات کرنے گئے تو انہیں ریڈ کارڈ دکھا کر ہابر کردیا گیا جس پر پاکستانی ٹیم احتجاجاً میدان سے باہرچلی گئی جس کے باعث میچ بے نتیجہ رہا۔

واضح رہے کہ یہ سیریز شروع سے بھی تنازعات کی زد میں ہے۔

18 مئی کو دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے ئے سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان کو 4-0 سے شکست کا سامنا کرنا پرا اور اس میچ میں پاکستان نے خراب امپائرنگ پر احتجاج کیا۔

مذکورہ میچ میں پاکستان کو بدترین امپائرنگ کا سامنا کرنا پڑا، اوراس کے دو کھلاڑی بری طرح زخمی بھی ہوئے جو سیریز کے بقیہ میچوں میں حصہ بھی نہیں لے سکیں گے۔

بیس مئی کو دوسرے ٹیسٹ میں پاکستان اور کوریا کے ایک ایک ریفری کی نگرانی میں میچ کھیلا گیا لیکن 3-3 گول سے برابر رہنے والا یہ میچ بھی متنازع رہا۔

تیسرے کوارٹر میں پاکستانی امپائر نے کوریا کے خلاف گول دیا جسے میزبان ٹیم نے گول ماننے سے انکار کر دیا اور میدان سے باہر چلی گئی تاہم منتظمین سے بات چیت کے بعد وہ کچھ دیر بعد واپس آگئی اور میچ مکمل کیا۔

پاکستان ہاکی ٹیم کا دورہ جنوبی کوریا جون میں بیلجیئم میں ہونے والے ورلڈ ہاکی لیگ ایونٹ کی تیاری کا حصہ ہے۔ یہ لیگ دراصل ریو اولمپکس کا کوالیفائنگ ایونٹ بھی ہے جس کی تین بہترین ٹیمیں اولمپک گیمز کے لیے بھی کوالیفائی کریں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں