اراکین اسمبلی کو انتخابی مہم کی مشروط اجازت

اپ ڈیٹ 25 مئ 2015
لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن مہم کی اجازت اس شرط پر دی ہے کہ مہم کے دوران ترقیاتی منصوبوں کا اعلان نہیں کیا جائے گا—۔فائل فوٹو/ رائٹرز
لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن مہم کی اجازت اس شرط پر دی ہے کہ مہم کے دوران ترقیاتی منصوبوں کا اعلان نہیں کیا جائے گا—۔فائل فوٹو/ رائٹرز

لاہور: لاہور ہائیکورٹ نے صدر، وزیراعظم، سیاسی جماعتوں کے سربراہوں، وزراء اور اراکین اسمبلی کو ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی انتخابی مہم چلانے کی مشروط اجازت دے دی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما منصور سرور کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ سیاسی رہنماؤں پر ضمنی انتخاب کے لیے مہم چلانے پر عائد پابندی کو ختم کیا جائے۔

پیر کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس منصورعلی شاہ نے مذکورہ کیس کی سماعت کی۔

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی منصور سرور نے عدالت کو آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات میں صدر، وزیراعظم،سیاسی جماعتوں کے سربراہوں، وزراء اور اراکین اسمبلی کی انتخابی مہم میں حصہ لینے سے روکنے کے حوالے سے انتخابی ضابطہ اخلاق جاری کر رکھا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اگر امیدواروں کے حامی اُن کی سپورٹ نہیں کریں تو عوام ان کے حمایت یافتہ امیدوراوں کو کیسے ووٹ ڈالیں گے۔

جس پر عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جس جلسے میں سیاسی جماعت کا سربراہ ہی نہ جاسکے اسے انتخابی مہم کا نام کیسے دیا جاسکتا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ عوامی عہدوں پر براجمان عہدیداروں کو کس قانون کے تحت سیاسی مہم چلانے سے روکا گیا؟

بعد ازاں تمام دلائل سننے کے بعد عدالت نے سیاسی رہنماؤں اور اراکین اسمبلی کی انتخابی مہم پر لگائی گئی پابندی کو کالعدم قرار دے دیا۔

تاہم عدالت کا کہنا تھا کہ انتخابی مہم کے دوران ترقیاتی فنڈز اور اختیارات استعمال نہیں کیے جائیں گے، لیکن اگرمہم کے دوران ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا گیا تو الیکشن کمیشن کارروائی کرنے کا پابند ہوگا۔

اس سے قبل 22 مئی کو ڈپٹی اٹارنی جنرل میان عرفان اکرم نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ضابطہ اخلاق جاری کیا۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کوقومی و صوبائی اسمبلی کے تین حلقوں میں ضمنی انتخابات کے دوران اپنے پارٹی امیداروں کے لیے انتخابی مہم چلانے سے روک دیا تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai May 25, 2015 08:07pm
جمہوریت کی روح کے مطابق اچھا فیصلہ ھے جب بلدیاتی الیکشن جماعتی ھے تو پھر ہر جماعت کے سینئر رہنماوں کو اپنے امیدوار کیلئے جلسہ جلوس کرنا ضروری ھوتا ھے لیکن اسکے ساتھ ساتھ اکثر برسراقتدار جماعت اسکا غلط فائدہ اٹھاتی ھے جسکا سدباب ھونا چاہئے