چیئرمین پیمرا عہدے پر بحال

اپ ڈیٹ 25 مئ 2015
پیمرا کے چیئرمین چوہدری رشید احمد —۔فائل فوٹو/ اے پی پی
پیمرا کے چیئرمین چوہدری رشید احمد —۔فائل فوٹو/ اے پی پی

اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین چوہدری رشید کی برطرفی کالعدم قراردیتے ہوئے بحالی کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

یاد رہے کہ صدر ممنون حسین نے گذشتہ سال وزیراعظم نواز شریف کی ایڈوائس پر چودھری رشید احمد کو چیئرمین پیمرا کے عہدے سے ہٹا کر پرویز راٹھور کو قائم مقام چیئرمین کی ذمہ داری سونپ دی تھی۔

چوہدری پرویز پر الزام تھا کہ انہوں نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے دورِ حکومت میں بطور سیکریٹری اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا تھا۔

چودھری رشید نے اپنی برطرفی کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کررکھا تھا۔

پیر کو چیئرمین پیمرا کی برطرفی کے خلاف کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نور الحق قریشی نے کی۔

اس موقع پر چیئرمین پیمرا رشید چودھری کے وکیل بیرسٹر وسیم سجاد نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الزامات پر انکوائری اور مجوزہ طریقہ کار کے بعد رشید چودھری کو برطرف کیا جانا چاہے تھا۔

سماعت کے بعد عدالت نے چودھری رشید کی بحالی کا فیصلہ سناتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔

انڈیا ہمارے 4 چینلز چلانے کی اجازت دے، تو۔۔۔

بحال ہوتے ہی چوہدری رشید احمد نے چیئرمین پیمرا کا چارج دوبارہ سنبھال لیا اور اپنی معطلی کی مدت میں ہونے والے تمام تبادلے منسوخ کردیے۔

میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت عدلیہ کے فیصلوں پر عمل کرے گی۔

چئیرمین پیمرا نے یقین دلایا کہ کسی کے ساتھ زیادتی اور امتیازی سلوک نہیں ہوگا۔

چوہدری رشید احمد کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہمارے 4 چینلز ہندوستان میں چلانے کی اجازت دے دی جائے تو ہم بھی اجازت دے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی کسی سے ذاتی دشمنی نہیں ہے، موجودہ حکومت جمہوری حکومت ہے اور ان کو اپنی پالیسیوں اور فیصلہ کرنے کا اختیار ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں