لاہور: پاکستان کو زمبابوے کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز میں آئی سی سی کی درجہ بندی میں اپنے پوائنٹس محفوظ رکھنے کا چیلنج درپیش ہے جہاں سیریز میں 3-0 سے کلین سوئپ نہ کرنے کی صورت میں پاکستانی ٹیم پوائنٹس گنوا بیٹھے گی۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کی ایک روزہ ٹیموں کی درجہ بندی میں پاکستانی ٹیم اس وقت نویں اور زمبابوے کی ٹیم گیارہویں درجے پر موجود ہے لیکن دونوں ٹیموں کے درمیان 42 پوائنٹس کا بڑا فاصلہ ہے۔

اس بڑی خلیج کو دیکھا جائے تو پاکستانی ٹیم باآسانی سیریز جیتنے کی پوزیشن میں نظر آتی ہے لیکن بنگہ دیش کے خلاف گزشتہ سیریز میں کلین سوئپ شکست سے معاملہ مختلف نظر آتا ہے۔

آئی سی سی کی جانب سے پیر کو جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق دونوں ٹیموں کے درمیان بڑی خلیج کو دیکھتے ہوئے پاکستان کو اپنے پوائنٹس برقرار رکھنے کے لیے تینوں میچ جیتنا ہوں گے۔

اگر پاکستانی ٹیم منگل سے شروع ہونے والی سیریز میں کلین سوئپ کرتے ہوئے تینوں میچوں میں کامیابی حاصل کرتا ہے تو اس کے 87 پوائنٹس برقرار رہیں گے لیکن اگر پاکستانی ٹیم سیریز میں 2-1 سے کامیابی حاصل کرتی ہے تو اس کے پوائنٹس کم ہو کر 85 ہو جائیں گے۔

زمبابوے سے سیریز 2-1 سے ہارنے کی صورت میں پاکستانی ٹیم کو چار پوائنٹس گنوانے پڑیں گے اور وہ اس کے پوائنٹس کی تعداد 83 ہو جائے گی۔

پاکستان کی سیریز میں ایک بھی میچ ہارنے کی صورت میں 2017 میں انگلینڈ میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت مشکوک ہو جائے گی جہاں آئی سی سی رینکنگ کی ابتدائی آٹھ ٹیمیں شرکت کی اہل ہوتی ہیں۔

پاکستان سے اوپر بالترتیب ساتویں اور آٹھویں درجے پر موجود ویسٹ انڈیز اور بنگلہ دیش کا پاکستان سے صرف ایک پوائنٹ زیادہ ہے اور ان کے پوائنٹس کی تعداد 88 ہے۔

پاکستان کو زمبابوے کے خلاف سیریز کے بعد سری لنکن سرزمین پر پانچ ایک روزہ میچوں کی سیریز بھی کھیلنی ہے جبکہ دوسری جانب بنگلہ دیشی ٹیم اپنی سرزمین پر ہندوستان اور جنوبی افریقہ سے سیریز کھیلے گا۔

اس کے علاوہ سیریز میں دونوں ہی ٹیموں کے کھلاڑی اپنی رینکنگ بہتر بنانے کی کوشش کریں گے۔

اس وقت پاکستان اور زمبابوے کا کوئی بھی بلے باز ابتدائی 30 کھلاڑیوں میں شامل نہیں ہے جہاں احمد شہزاد 33ویں اور محمد ھفیظ 38ویں نمبر کے ساتھ سے بہتر پوزیشن پر موجود ہیں۔

زمبابوے کی جنب سے سب سے بہتر بلے باز شان ولیمز، کپتان ہملٹن مساکاڈزا اور ایلٹن چگمبرا ہیں جو بالترتیب 50، 60 اور 65ویں درجے پر موجود ہیں۔

باؤلرز کی درجہ بندی میں دونوں ٹیموں میں صرف محمد حفیظ ایسے باؤلر ہیں جو ابتدائی 20 باؤلرز کی فہرست میں نظر آتے ہیں جو 19ویں پوزیشن پر موجود ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں