اسرائیلی اخبارات کا خواتین سے امتیازی سلوک

26 مئ 2015
اسرائیلی اخبارات میں شایع ہونے والا اسرائیلی کابینہ کا گروپ فوٹو، جس میں خواتین وزراء کا چہرہ دھندلا کردیا گیا ہے۔ —. فوٹو بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
اسرائیلی اخبارات میں شایع ہونے والا اسرائیلی کابینہ کا گروپ فوٹو، جس میں خواتین وزراء کا چہرہ دھندلا کردیا گیا ہے۔ —. فوٹو بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

دبئی: اگر آپ صرف اسرائیلی اخبارات پر ایک نظر ڈالیں تو اس سے یہ ظاہر ہوگا کہ اسرائیل کی نوتشکیل کابینہ میں کوئی خاتون شامل نہیں ہیں۔

اس لیے کہ اس ملک کے قدامت پرست اخبارات نے فوٹوشاپ کا استعمال کرتے ہوئے نئی کابینہ کے گروپ فوٹو میں سے خواتین کو خارج کردیا ہے۔

اسرائیل کی 23 رکنی کابینہ میں تین خواتین بھی شامل ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ جہاں اسرائیلی حکومت اور پارلیمنٹ میں انتہا پسندوں کا غلبہ ہے، وہیں اس ملک کے اشاعتی اداروں میں بھی ایسے ہی لوگوں کی اجارہ داری ہے جو انتہا پسند مذہبی خیالات رکھتے ہیں۔

اس امر کا اظہار اسرائیلی اخبارات میں اکثر شائع ہونے والی خواتین کی تصاویر سے بھی ہوتا ہے جن کے چہرے چھپا دیے جاتے ہیں۔

ڈیلی میل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی نوتشکیل شدہ کابینہ کے گروپ فوٹو میں وزیر ثقافت، تعلیم و اسپورٹس میری ریگیو، وزیر انصاف آئیلٹ شاکیڈ اور ریٹائرمنٹ امور کی وزیر گیلا گاملیل شامل ہیں۔

لیکن اسرائیلی اخبارات نے کابینہ کا گروپ فوٹو شائع تو کیا لیکن خواتین وزراء کو غائب کردیا۔

بعض انتہائی قدامت پرست اخبارات اپنے صفحات یا ویب سائٹس پر یا تو خواتین کے چہرے کو دھندلا کردیتے ہیں، یا پھر فوٹوشاپ کا استعمال کرتے ہوئے انہیں فوٹو سے مکمل طور پر خارج کردیتے ہیں۔

ایک اعتدال پسند مذہبی یہودی ربی اوری ریگیو نے ویب سائٹ اور اخبارات پر شائع ہونے والی کابینہ کی گروپ فوٹو میں سے خواتین وزراء کے چہروں کو دھندلا کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اب اکیسویں صدی میں داخل ہوچکے ہیں، لیکن قدامت پرست لوگ خواتین کے بارے میں قرون اولیٰ کے خیالات کو ترک نہیں کر سکے ہیں۔

دائیں بازو کے ترجمان اخبارات میں سے بعض نے تو خواتین کی تصاویر سرے شائع ہی نہیں کرتے کیونکہ بیشتر اخبارات خواتین کی تصاویر شائع کرنے کے قائل نہیں ہیں۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق ایک قدامت پرست ویب سائٹ نے پچھلے مہینے بیت المقدس کے اسرائیلی میئر نیر برکات کی امریکی ٹیلیویژن کے مقبول عام ریئلیٹی شو کی ادارکارہ کیم کارڈیشان اور ان کے شوہر کے ہمراہ ایک تصاویر شائع کی تھی، لیکن کچھ ہی دنوں کے بعد وہ تصویر بھی ہٹا دی گئی تھی اور اس کی جگہ ایک دوسری تصویر پوسٹ کر دی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں