ایٹمی ایران داعش سے ہزار گنا خطرناک، اسرائیل

26 مئ 2015
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو۔ — فائل فوٹو
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو۔ — فائل فوٹو

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نےکہا ہے کہ ایٹمی اسلحہ سے لیس ایران دولت اسلامیہ(داعش) سے ’ایک ہزار گنا زیادہ خطرناک اور تباہ کن‘ ہو گا۔

نیتن یاہو نے کہا کہ داعش کا گروہ جتنا بھی خوفناک کیوں نہ ہو، لیکن اگر ہمارے وقتوں کی سب سے نمایاں دہشت گرد ریاست ایران ایٹمی اسلحہ حاصل کر لیتی ہے تو پھر وہ داعش سے ہزار گنا زیادہ خطرناک اور تباہ کن ہو گی۔

ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب تہران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے 30جون کی ڈیڈ لائن ختم ہونے سے پہلے ایران اور عالمی طاقتوں کے سیاسی اور تکنیکی ماہرین ویانا میں جمع ہونے والےہیں۔

نیتن یاہو کی ایک امریکی سینیٹرسے ملاقات کے بعداسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر سے سامنے آنے والے بیان میں مزید کہا گیا کہ نیتن یاہو کو اندیشہ ہے کہ پی فائیو پلس ون ایک خراب ڈیل کی جانب بڑھنے جا رہے ہیں۔

نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ انہیں ایک خراب ڈیل کرنے کیلئے جلد بازی کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آتی، کیونکہ یہ ڈیل ناصرف بم بنانے کیلئے راستہ صاف کرے گی بلکہ اس سے ایران کو مشرق وسطی اور اسرائیلی سرحد کے اطراف جارحیت کیلئے مزید اربوں ڈالرز بھی مل جائیں گے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم امریکا، برطانیہ، چین، فرانس، روس اور جرمنی پر مشتمل عالمی اتحاد اور ایران کے درمیان طے نظر آنے والے معاہدے کے سخت نقاد ہیں۔

یہ معاہدہ دو اپریل کی ڈیل کو فائنل کر دےگا، جس کے تحت تہران معاشی پابندیوں میں نرمی کے بدلے ایٹمی ہتھیار بنانے سے باز رہے گا۔

امریکا اور ایران داعش کو ایک خطرے کے طور پر دیکھتے ہیں اور نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ’ہمیں دولت اسلامیہ کی وجہ سے ایران کو بم بنانے کیلئے صاف رستہ اور اربوں ڈالرز نہیں دینا چاہیں۔ داعش کا مقابلہ کیا جانا چاہیے اور ایران کا راستہ روکنا چاہیے‘۔اے ایف پی

تبصرے (0) بند ہیں