کابل: سفارتی علاقے پر حملہ، 4 دہشت گرد ہلاک

اپ ڈیٹ 27 مئ 2015
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی

کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل کے سفارتی علاقے میں گیسٹ ہاؤس پر حملہ کرنے والے چار دہشت گردوں کو سیکیورٹی فورسز نے ہلاک کردیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کابل پولیس کے ترجمان عبیداللہ کریمی کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

افغان میڈیا کے مطابق دہشت گردوں نے کابل کے ضلع وزیر اکبرخان میں قائم ایک ریسٹ ہاؤس پر حملہ کیا تھا، جو ایک سرکاری عہدے دار کی خاندانی ملکیت ہے۔

پولیس ترجمان نے کہا کہ حملہ آوروں کی جانب سے ہینڈ گرینیڈ اور دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: افغانستان: طالبان حملہ، 19 پولیس اہلکار ہلاک

افغان حکام کے مطابق حملہ آوروں کی جانب سے نشانہ بنایا جانے والا ہوٹل حتین، افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی کے خاندان کی ملکیت ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل مذکورہ ہوٹل پر 2009 میں خود کش حملہ کیا گیا تھا جس میں 8 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے تھے۔

کابل کے پولیس چیف عبدالرحمان رحیمی نے کہا ہے کہ سیکیورٹی حکام ضلع وزیر اکبر خان میں حملے کے مقام کی تصدیق کررہے ہیں۔

فوری طور پر حملے کی ذمہ داری کسی بھی عسکریت پسند گروپ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں دولت اسلامیہ اور طالبان جنگجوؤں میں جھڑپیں

ادھر خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ حملہ کے بعد علاقے میں 20 دھماکے سنے گئے ہیں۔

فائرنگ اور دھماکوں کے بعد افغان سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر آپریشن شروع کردیا ہے۔

سیکیورٹی فورسز اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی بھی اطلاعات ہے۔

حملے میں ہلاکتوں اور حملہ آوروں کی تعداد کے حوالے سے اب تک کسی قسم کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں